راجوری: سرحدی ضلع راجوری کے سب ڈویژن تھنہ منڈی میں سوبھاگیہ اسکیم کے تحت پانچ سال قبل لاہ علاقہ میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے جانے کے لیے کھمبے نصب کئے گئے۔ پانچ برس قبل نصب کیے کھمبوں پر بجلی ترسیلی لائن بچھانے کے حوالہ سے کئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے گئے جس کے سبب لاہ علاقہ آج بھی بجلی جیسی بنیادی سہولیت سے محروم ہے۔ Electric Poles erected 5 years ago in Rajouri however no Lines installed
لاہ علاقہ کے باشندوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس حوالہ سے کئی بار متعلقہ محکمہ، منتخب عوامی نمائندوں سے شکایت کی ’’مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی۔‘‘ مقامی باشندوں نے کہا کہ انہوں نے ’’سوبھاگیہ اسکیم‘‘ کا فقط نام ہی سنا ہے جس کے تحت محض دکھاوے کے لیے کھمبے نصب کیے گئے لیکن آج تک لوگوں کے گھروں میں بجلی نہیں پہنچائی گئی۔
انہوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’آج کل ڈیجیٹل انڈیا کا نعرہ زور پکڑ رہا ہے تاہم آج بھی کچھ ایسے علاقے ہیں جہاں کے باشندے زمانہ قدیم کی طرح لالٹین، موم بتی وغیرہ پر ہی گزارہ کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بجلی نہ ہونے کے سبب انہیں ہر روز اذیتوں سے گزرنا پڑتا ہے تاہم خوشی یا غم کے مواقع پر ان کی مصیبتیں دوگنی ہو جاتی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: منڈی: ستر فیصدی آبادی بجلی سے محروم
مقامی باشندوں نے سرکار کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا: ’’پانچ سال قبل علاقے میں، کسی اسکیم کے تحت، بجلی کے کھمبے نصب کرنے کے بعد خود انتظامیہ بھی اس علاقے کو بھول گئی۔ کھمبے ویران پڑے ہوئے ہیں بعض کھمبے اکھڑ چکے ہیں تاہم بجلی ترسیلی لائنز کے حوالہ سے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔‘‘ لوگوں نے انتظامیہ سے علاقے میں بجلی کا ترسیلی نظام مستحکم بنانے اور لوگوں کو بجلی فراہم کرنے کی اپیل کی ہے، تاکہ لاہ علاقے کے باشندے بھی بجلی سے استفادہ حاصل کر سکیں۔