ایم ایس او تنظیم کی جانب سے ملک کے موجودہ حالات میں صوفیانہ فلسفے کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی اور کنیکٹ کشمیرزم مہم کے تحت نوجوانوں کو صوفیزم سے جوڑا جائے گا۔ اس کے علاوہ حکومت ہند سے مطالبہ کیا جائے گا کہ کشمیر کے نوجوانوں کو اس مہم سے جڑنے کے لیے وہاں کی اسکول، کالج اور ٹیلی کمیونیکیشن سروس کو شروع کیا جائے۔ نیز حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ آسام میں این آر سی میں فوراً ٹریبیونل کے افسران کو شہریت کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں دیا جانا چاہیے۔
ایم ایس او کی جانب سے ملک کی مساجد کے ائمہ اور نوجوانوں کو صوفیزم سے جوڑ کر بھارت میں بھائی چارہ اور آپسی محبت کی فضا ہموار کرنے کی نئی کوششیں کی جائیں تاکہ مذہب کی بنیاد پر نفرتیں ختم کی جا سکیں۔