راجستھان میں کورونا وائرس کے پیش نظر جب سے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا تب سے آج تک پرائیویٹ بسوں کے پہئیے جام نظر آ رہے ہیں۔جس وجہ سے ان بس کے ڈرائیور، کنڈیکٹر اور بس کے مالکوں کو کافی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پرائیویٹ بس تنظیم کی جانب سے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت جس طرح باقی طبقات کی پریشانیوں کو حل کررہی ہے ویسے ہی حکومت کی ان پرائیوٹ بس تنظمیوں کی جانب مزید توجہ دی جانی چاہییے۔
پرائیوٹ بس تنظیم کے ریاستی صدر انیل جین کا کہنا ہے کہ جہاں ایک جانب کورونا وبا کے پیش نظر ہر طبقہ متاثر ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے، وہیں دوسری جانب خاص طور پر بس آپریٹر کے سامنے کافی پریشانی کھڑی ہیں۔
جین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد جب سے ہمیں بس چلانے پر پابندی عائد کی گئی ہے تب سے آج تک ہماری بسیں بند ہی رکھی ہوئی ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے لیکن ریاستی حکومت ہمارے ساتھ میں سوتیلا برتاؤ کرتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مستقبل اندھیرے میں نظر آرہا ہے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح سے ریاستی حکومت کی جانب سے روڈویز بسوں کو پیسے دیے جاتے ہیں اسی طرح سے پرائیویٹ بسوں کی جانب بھی توجہ دی جائے۔