ETV Bharat / state

مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی، پولیس کی سردمہری

ریاست راجستھان میں مسلمانوں کے تعلق سے ایک کتاب میں متنازع جملوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ جس کے خلاف مسلم تنظیموں کے ذمہ داران کی جانب سے شکایت درج کرانے کی کوشش کی گئی لیکن جے پور پولیس نے معاملہ درج نہیں کیا۔

مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی، پولیس کی سردمہری، متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Jul 25, 2019, 12:37 PM IST

دراصل ایم ڈی ایس یونیورسٹی کی بی ایڈ سیکنڈ ایئر کی کتاب میں مسلمانوں کے تعلق سے متنازع جملوں کا استعمال کرنے اور اشتعال انگیزی پھیلانے کے معاملے پر مسلم تنظیموں کے ذمہ داران گزشتہ دو روز سے جےپور کوتوالی کے چکر لگا رہے ہیں۔ لیکن کتاب کے مصنف اور کتاب کی کمپنی کے خلاف معاملہ درج نہیں کیا جا رہا ہے، جس تعلق سے راجستھان مسلم پریشد کے عہدے دران نے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس اجے پال لامبا سے ملاقات کی۔

مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی، پولیس کی سردمہری، متعلقہ ویڈیو

یہاں پر اے سی پی سے یہ درخواست کی گئی کہ جلد سے جلد معاملہ درج کیا جائے ورنہ اگر ریاست میں کہیں پر بھی ماحول خراب کرنے کی کوشش ہوئی تو اس کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔ کیوں کہ شرپسند عناصر کے لیے یہ ایک موقع ہے اور وہ کسی کو بھی کسی طرح کا موقع نہیں دینا چاہتے ہیں۔

راجستھان مسلم پریشد کے سربراہ یونس چوپدار نے بتایا کہ وہ گزشتہ روز جےپور کوتوالی گئے تھے لیکن وہاں پر چھ گھنٹے بیٹھنے کے باوجود معاملہ درج نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ انچارج نے ان پر معاملہ درج نہیں کرنے کا دباؤ بنایا۔
یونس چوپدار نے مزید کہا کہ اگر پولیس اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کرے گی تو ہم سڑکوں پر اتریں گے۔

دراصل ایم ڈی ایس یونیورسٹی کی بی ایڈ سیکنڈ ایئر کی کتاب میں مسلمانوں کے تعلق سے متنازع جملوں کا استعمال کرنے اور اشتعال انگیزی پھیلانے کے معاملے پر مسلم تنظیموں کے ذمہ داران گزشتہ دو روز سے جےپور کوتوالی کے چکر لگا رہے ہیں۔ لیکن کتاب کے مصنف اور کتاب کی کمپنی کے خلاف معاملہ درج نہیں کیا جا رہا ہے، جس تعلق سے راجستھان مسلم پریشد کے عہدے دران نے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس اجے پال لامبا سے ملاقات کی۔

مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی، پولیس کی سردمہری، متعلقہ ویڈیو

یہاں پر اے سی پی سے یہ درخواست کی گئی کہ جلد سے جلد معاملہ درج کیا جائے ورنہ اگر ریاست میں کہیں پر بھی ماحول خراب کرنے کی کوشش ہوئی تو اس کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔ کیوں کہ شرپسند عناصر کے لیے یہ ایک موقع ہے اور وہ کسی کو بھی کسی طرح کا موقع نہیں دینا چاہتے ہیں۔

راجستھان مسلم پریشد کے سربراہ یونس چوپدار نے بتایا کہ وہ گزشتہ روز جےپور کوتوالی گئے تھے لیکن وہاں پر چھ گھنٹے بیٹھنے کے باوجود معاملہ درج نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ انچارج نے ان پر معاملہ درج نہیں کرنے کا دباؤ بنایا۔
یونس چوپدار نے مزید کہا کہ اگر پولیس اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کرے گی تو ہم سڑکوں پر اتریں گے۔

Intro:پولیس تھانے میں درج نہیں کی جا رہی رپورٹ


Body:جے پور. ریاست راجستھان میں ایم ڈی ایس یونیورسٹی کی بی ایڈ سیکنڈ ایئر کی کتاب میں مسلمانوں کے تعلق سے ناقابل برداشت جملوں کا استعمال کرنے کے معاملے کو لے کر مسلم تنظیم کے ذمہ دار گزشتہ ان دو روز سے جےپور کوتوالی پولیس کے چکر لگا رہے ہیں لیکن کتاب کے مصنف اور کتاب کی کمپنی کے خلاف کوئی بھی معاملہ درج نہیں کیا جا رہا ہے... جس کو لے کر راجستھان مسلم پریشد کے عہدے دران پولیس کمشنر سے ملیں گے... یہاں پر کمشنر سے یہ درخواست کی کہ جلد سے جلد معاملہ درج کیا جائے ورنہ اگر ریاست میں کہیں پر بھی ماحول خراب ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار پولیس ہوگی...


Conclusion:دباؤ بنا رہے

راجستھان مسلم پریسد کے سربراہ یونس چوپدار میں ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے درمیان بتایا کہ وہ گزشتہ روز جےپور کوتوالی میں گئے تھے لیکن وہاں پر چھنٹے انہیں بیٹھا گیا اور معاملہ درج نہیں کیا گیا... ان کا کہنا ہے کہ انچارج نے ان پر معاملہ درج نہیں کرنے کا دباؤ بنایا... اس لیے وہ آج پولیس کمشنر سے ملیں اور انہیں اس تعلق سے پوری معلومات دینگے... چوپدار کا کہنا ہے اگر پولیس اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کرے گی تو ہم سڑکوں پر اتریں گے...

بائٹ- یونس چوپدار, سربراہ راجستھان مسلم پریشد

محمد رضاءاللہ

جے پور

6375339970
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.