دراصل ایم ڈی ایس یونیورسٹی کی بی ایڈ سیکنڈ ایئر کی کتاب میں مسلمانوں کے تعلق سے متنازع جملوں کا استعمال کرنے اور اشتعال انگیزی پھیلانے کے معاملے پر مسلم تنظیموں کے ذمہ داران گزشتہ دو روز سے جےپور کوتوالی کے چکر لگا رہے ہیں۔ لیکن کتاب کے مصنف اور کتاب کی کمپنی کے خلاف معاملہ درج نہیں کیا جا رہا ہے، جس تعلق سے راجستھان مسلم پریشد کے عہدے دران نے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس اجے پال لامبا سے ملاقات کی۔
یہاں پر اے سی پی سے یہ درخواست کی گئی کہ جلد سے جلد معاملہ درج کیا جائے ورنہ اگر ریاست میں کہیں پر بھی ماحول خراب کرنے کی کوشش ہوئی تو اس کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔ کیوں کہ شرپسند عناصر کے لیے یہ ایک موقع ہے اور وہ کسی کو بھی کسی طرح کا موقع نہیں دینا چاہتے ہیں۔
راجستھان مسلم پریشد کے سربراہ یونس چوپدار نے بتایا کہ وہ گزشتہ روز جےپور کوتوالی گئے تھے لیکن وہاں پر چھ گھنٹے بیٹھنے کے باوجود معاملہ درج نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا ہے کہ انچارج نے ان پر معاملہ درج نہیں کرنے کا دباؤ بنایا۔
یونس چوپدار نے مزید کہا کہ اگر پولیس اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کرے گی تو ہم سڑکوں پر اتریں گے۔