ریاستی اردو اساتذہ تنظیم کے ریاستی صدر امین قائم خانی کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت نے تعلیمی شعبے میں اردو کے ترقیاتی کام کے لیے کوئی توجہ مرکوز نہیں کی۔
امین قائم خانی کا کہنا ہے ریاست کے کئی سرکاری اسکول میں ابھی تک اردو کی کتاب مہیا نہیں کرائی گئی ہے، جو طلبہ اردو پڑھنا اور لکھنا چاہتے ہیں وہ اردو کی پرانی کتابیں سے پڑھ رہے ہیں یا پھر بازار سے خرید کر کتابیں پڑھتے ہیں۔
وہیں ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے تعلیمی شعبے میں متعدد فیصلے لیے ہیں لیکن اردو زبان سے متعلق کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا گیا۔گانگریس حکومت بھی گزشتہ بی جے پی حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔
امین قائم خانی نے بتایا کہ انہوں نے اردو سے جڑے تمام مسائل کے بارے میں وزیراعلی اشوک گہلوت کو آگاہ کیا لیکن اس سے متعلق کوئی بھی مناسب اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل اردو پڑھنا اور سیکھنا چاہتی ہیں انہیں اردو کی تعلیم سے محروم رکھنا بھارت کے آئین کی توہین کے مترادف ہے۔
قائم خانی نے ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی اقلیتوں یا اردو سے متعلق مسئلے کو اجاگر کرنا ہوتا ہے تو ای ٹی وی بہترین کام کرتی ہے۔
اس لیے میں ای ٹی وی بھارت کے ذریعہ ریاست کے وزیر اعلی سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اقلیتی طبقے اور دیگر طبقات کا خیال کریں اور سب کا ساتھ سب کا وکاس کا جو نعرہ ہے اس بات کو عمل میں لائیں۔