راجستھان میں اردو کو لے کر محکمہ تعلیم کی جانب سے روز بروز نکالے جارہے حکمنامے، اسکولوں میں اردو کتابوں کی عدم دستیابی جیسے مسائل کو لے کر مسلم برادری کی جانب سے راجستھان کی کانگریس حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا جا رہا ہے۔
راجستھان حج ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سکریٹری حاجی نظام الدین نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران بتایا کے ہم لوگ اردو کے لیے پریشان ہو رہے ہیں لیکن ریاست کے وزیراعلی اشوک گہلوت بالکل خاموش ہیں۔ اگر وزیراعلی نے اردو کو لے کر کوئی بیان نہیں دیا تو راجستھان میں بہت کچھ اتھل پتھل دیکھنے کو ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ تیسرے مورچے کے طور پر راجستھان میں اویسی قدم بڑھاتے جا رہے ہیں، اگر تیسرا مورچہ یہاں پر آجاتا ہے تو یہ کانگریس کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لئے ہم ریاست کے وزیر اعلی اشوک گہلوت سے گزارش کرنا چاہیں گے کہ مسلم برادری جو گذشتہ 70 برس سے کانگریس کی خدمات کرتی آرہی ہے اس جانب توجہ دی جائے۔
ایک سوال پر حاجی نظام الدین نے کہا کہ بی جے پی کو تو اسدالدین اویسی کی پارٹی سے زیادہ نقصان نہیں ہوگا لیکن زیادہ خمیازہ کانگریس کو بھگتنا پڑسکتا ہے، کیوں کہ یہاں بی جے پی کا ایک الگ ووٹ بینک پہلے سے ہی موجود ہے۔