ریاست راجستھان کے ناگور ضلع جہاں طرف حکومت یہ کہتی ہے اگر ایک بچی تعلیم حاصل کرتی ہے تو ایک نہیں بلکہ وہ دو گھروں کو روشن کرتی ہے راجستھان میں اس کے برعکس معاملہ ہے۔
دراصل راجستھان کے ضلع ناگور کے ہیڈکوارٹر کے پاس واقع 'گورنمنٹ گرلس ہائر سیکنڈری سکول' کو انگلش میڈیم بنانے کا اعلان گذشتہ دنوں حکومت کی جانب سے کیا گیا تھا، لیکن یہ سکول جب سے یہاں پر تعمیر کیا گیا ہے اس وقت سے سکول میں ہندی میڈیم کی ہی تعلیم دی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ سکول کو انگلش میڈیم بنانے کا اعلان حکومت کی جانب سے کردیا گیا، لیکن بچیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہندی میڈیم میں ہی تعلیم حاصل کی ہے اس لیے انگلش میڈیم میں پڑھائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کامطالبہ ہے کہ اگر انگلش میڈیم ہی تعلیم دلانی ہے تو دو شفٹ میں سکول کیا جائے تاکہ ایک شفٹ میں انگلش اور دوسری شفٹ میں ہندی میڈیم میں تعلیم حاصل کرسکیں۔
اس ضمن میں ہندی میڈیم میں ہی تعلیم حاصل کرنے کے لیے سکول کے باہر گذشتہ کچھ روز سے روزانہ احتجاج کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ بچیاں روزانہ احتجاج کررہی ہیں، لیکن حکومت ان کی سنوائی نہیں کررہی ہے۔ سرپرستوں کا کہنا ہے کہ ہم کئی بار حکومت تک ان بچیوں کی بات پہنچا چکے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ اس بار نئے تعلیمی سیشن سے انگلش میڈیم بنانے کے بعد یہاں پر ہندی میڈیم میں تعلیم حاصل کررہی طلبا کو مشلات کا سامنا ہے، جبکہ کچھ ہندی میڈم میں پڑھنے والی طالبہ ہیں سکول سے نکال دیا گیا ہے۔