اجمیر درگاہ کے سربراہ اور درگاہ دیوان سید زین العابدین علی خان Zainul Abidin Ali Khan نے کہا کہ حجاب مسلم خواتین کا آئینی اور مذہبی حق ہے۔ اس پر کسی قسم کی پابندی خواتین کے آئینی حق کی خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے یہ باتیں کرناٹک کے ایک کالج میں حجاب پر جاری تنازعہ کے تناظر میں کہیں۔ سید زین العابدین علی خان نے کہا کہ تمام مذاہب کے طلباء کو اپنے اپنے مذاہب کی علامتیں استعمال کرنے کی مکمل آزادی ہے۔ ایسے میں کالج کے احاطے میں حجاب پہننے پر پابندی لگانا نہ صرف آئینی حق کو چیلنج کرنا ہے بلکہ ملک میں فرقہ وارانہ ماحول بھی پیدا کرنا ہے۔ جب کہ اشتعال انگیز تقریر پر سزا کا بندوبست ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیز اور تفرقہ انگیز تقاریر کرنے والوں کو بغیر کسی رعایت کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
ایک بیان میں سید زین العابدین علی خان نے نفرت کی سیاست کو کرپشن کے مترادف قرار دیتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین سے مطالبہ کیا کہ وہ نفرت پھیلانے اور معاشرے کے ایک طبقے کو دوسرے طبقے کے خلاف کھڑا کرنے سے گریز کریں۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے اقدامات بشمول انڈین پینل کوڈ (IPC) اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کی ضرورت ہے تاکہ نفرت انگیز تقاریر سمیت نفرت پر مبنی تمام اقسام سے مؤثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔