چاہے سے حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ ہو یا پھر دارالحکومت جے پور میں واقع امن علی شاہ بابا کی درگاہ، یا پھر ریاست کے کسی دیگر مقامات پر کوئی اور درگاہ تمام جگہوں پر موجودہ وقت میں تالے لگے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ان مقامات پر تالے لگے ہونے کی وجہ ہے ریاست راجستھان میں کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کا مسلسل جاری ہونا۔
لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے درگاؤں میں ہونے والی آمدنی پر بھی اثر پڑا ہے۔ درگاہوں میں چندہ نہیں آنے کی وجہ سے یہاں کام کرنے والے ملازمین کو بھی تنخواہ نہیں مل پا رہی ہے۔ درگاہوں کے جو سجاد حسین اور ان کے خاندان کے لوگ ہیں یا پھر انتظامیہ کی جانب سے جن-جن لوگوں کو درگاہ میں خدمت کے لیے رکھا گیا ہے وہی درگاہوں میں گل پوشی کر رہے ہیں اور جو لوگ برسوں سے یہاں پر حاضری دینے کے لئے آ رہے ہیں وہ تمام لوگ باہر سے ہی حاضری دے کر روانہ ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
درگاہوں پر جس طرح کی رونق لاک ڈاؤن سے قبل نظر آیا کرتی تھی وہ بالکل بھی نظر نہیں آ رہی ہے۔ جو درگاہ راجستھان مسلم وقف بورڈ کے ذرا نگرانی میں ہیں وہاں پر تو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک حکومت کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں لیا جاتا تب تک وہاں پر تالے لگے رہیں گے۔
ان درگاہوں اور دیگر مقامات پر سے یہ تالے کب کھلیں گے اس بارے میں تو فلحال کہہ پانا مشکل ہے کیونکہ ابھی راجستھان میں روزانہ کافی زیادہ تعداد میں کورونا وائرس سے متاثر مریض آ رہے ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔