اس بابت خود وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور وزیر تعلیم بنھور سنگھ نے اس پورے معاملے کے بعد ٹویٹ کر تمام ریاست راجستھان کے طلبہ کو معلومات بھی دی تھی کہ آپ لوگوں کو کوئی بھی امتحان دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
لیکن اس فیصلے کے بعد ایک بات یہ بھی کہی گئی تھی کہ مرکزی حکومت کی جانب سے گائیڈ لائن جاری امتحانات کے نتائج کو لے کی جائے گی۔
ان تمام باتوں کا مکمل طور پر خیال رکھا جائے گا اور ان کے مطابق امتحانات کے نتائج جاری کئے جائیں گے، لیکن چند روز قبل ہی مرکزی حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امتحانات کے نتائج جاری کرنے کے لئے امتحانات کروانا ضروری ہے۔
اس کے بعد سے ہی کالج میں تعلیم حاصل کر رہے طالب علم کافی زیادہ کشمکش میں نظر آرہے ہیں کہ انہیں امتحان دینا ہوگا یا نہیں دینا ہوگا۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ امتحانات ہوں گے یا نہیں اس بارے میں حکومت کو صاف کر دینا چاہیے تاکہ ہم اس طرح سے امتحان کی تیاری کریں۔
طلبہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب مرکزی حکومت سے کوئی بات ہی نہیں ہوئی تھی تو ریاستی حکومت کی جانب سے جو امتحانات نہیں کروانے کا فیصلہ لیا گیا تھا وہ فیصلہ آخر کیوں لیا گیا تھا؟