جے پور: راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں پولیس نے ایک فارم ہاؤس سے انسانی اسمگلنگ کے الزام میں کئی نوجوان خواتین سمیت 84 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ آج میڈیا کو یہ اطلاع دیتے ہوئے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس اجے پال لامبا نے بتایا کہ جے پور کمشنریٹ کی کرائم برانچ ٹیم نے ہفتہ کی رات دیر گئے ایک فارم ہاؤس پر چھاپہ مار کر ان لوگوں کو گرفتار کیا۔ لامبا نے بتایا کہ جائے واقع سے 23 لاکھ روپے کی نقدی برآمد ہوئی ہے۔Human Trafficking Case
انہوں نے کہا کہ اس کیس میں 84 افراد کو گرفتار کیا گیا جن کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا جرم پایا گیا اور ان کے خلاف انسانی اسمگلنگ کی تشہیر کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ گرفتار کیے گئے زیادہ تر لوگوں کا تعلق باہر سے ہے جو کرناٹک، اتر پردیش اور دہلی کے رہنے والے ہیں۔ ان میں کرناٹک کا ایک پولیس انسپکٹر، ایک تحصیلدار اور ایک کالج کا پروفیسر شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پارٹی یا پروگرام کا انعقاد کرنے والے اہم ملزم نریش ملہوترا اور ان کے بیٹے موہت سونی ہیں جو جے پور میں فارم ہاؤس چلا رہے ہیں اور میرٹھ کا ایک شخص اس میں ملوث پایا گیا ہے۔
لامبا نے کہا کہ پوچھ گچھ کے دوران پتہ چلا کہ لڑکیوں کو گاہکوں کو بہلانے کے لیے لایا گیا تھا اور پولس کو فارم ہاؤس میں خواتین کو اشیاء کے طور پر استعمال کرنے کے ثبوت ملے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ لوگ ہفتہ کو ہی جے پور آئے تھے اور ان کا دو دن قیام تھا۔ دو رات کے پروگرام کے لیے ایک شخص سے دو لاکھ روپے لیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار افراد سرکاری ملازمت، تعلیم سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ گرفتار لڑکیاں راجستھان سے باہر کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ راجستھان سے باہر کئی شہروں میں فارم ہاؤسز میں اس طرح کے پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں مسٹر لامبا نے کہا کہ اس کارروائی کی اطلاع مقامی پولیس کو نہیں دی گئی تھی۔
یواین آئی