ETV Bharat / state

Sidhu Moosewala Murder Case: ملزمین کی مدد کے الزام میں اتراکھنڈ سے ایک بدمعاش گرفتار

author img

By

Published : May 30, 2022, 2:56 PM IST

Updated : May 30, 2022, 3:12 PM IST

اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے معاملے میں ملزمین کی مدد کرنے کے الزام میں ایک بدمعاش کو گرفتار کیا ہے۔ Man Arrested in Sidhu Moosewala Murder Case

پنجابی گلوکار سدھو موسے والا
پنجابی گلوکار سدھو موسے والا

پنجابی گلوکار سدھو موسے والا پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ پولیس نے اس معاملے میں تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے اتراکھنڈ سے ایک بدمعاش کو گرفتار کیا ہے۔ ایک دن پہلے ہی پنجاب حکومت نے ان کی سکیورٹی واپس لی تھی۔ Punjabi Singer Sidhu Moosewale killed in Firing

پنجاب کے مشہور گلوکار سدھو موسے والا کے دن دہاڑے قتل کیس کے ملزمین کی گرفتاری کے لیے پنجاب پولیس سرگرم ہے۔ اسی کارروائی سلسلے میں اتراکھنڈ ایس ٹی ایف اور پنجاب ایس ٹی ایف نے دہرادون پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شملہ بائی پاس نیا گاؤں چوکی پر محاصرہ کرکے اس قتل کیس میں ملزم کی مدد کرنے والے ایک بدمعاش کو گرفتار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تقریباً 3 سے 5 لوگ ہیم کُنڈ صاحب یاترا سے واپس پنجاب کی جانب جارہے تھے تبھی اتراکھنڈ ایس ٹی ایف اور پٹیل نگر نیا گاؤں چوکی پولیس نے پنجاب ایس ٹی ایف کے اِن پُٹ کی بنیاد پر علاقے کا محاصرہ کرکے ایک گاڑی کو روکا، جس میں 3 سے 5 لوگ موجود تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انہیں میں سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے سدھو قتل کیس کے کلیدی ملزم کو گاڑی اور پناہ دینے کے معاملے میں مدد کی تھی۔ فی الحال پولس نے اس معاملے کی کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔ لیکن اتراکھنڈ اور پنجاب ایس ٹی ایف انہیں نیا گاؤں پولس چوکی میں اپنی تحویل میں لے کر پورے معاملے کی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

پنجاب ایس ٹی ایف نے دی تھی جانکاری: ابتدائی معلومات کے مطابق پنجاب کے گلوکار سدھو موسی والا قتل کیس سے جڑے لوگوں کو پکڑنے کے لیے پنجاب ایس ٹی ایف نے اتراکھنڈ ایس ٹی ایف کو اطلاع دی تھی کہ ہیم کُنڈ صاحب یاترا کے نام پر کچھ ایسے لوگ ریاست میں داخل ہوئے ہیں جن کا تعلق سِدھو قتل کیس سے ہوسکتا ہے۔ اس سلسلے میں اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے پٹیل نگر پولیس کے ساتھ مل کر شملہ بائی پاس میں محاصرہ کیا جہاں دی گئی شناخت اور گاڑی کے نمبر کے مطابق کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ فی الحال پنجاب ایس ٹی ایف کی ٹیم ان لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مقامی انٹیلی جنس آئی بی بھی موقع پر پہنچ گئی ہے اور تحقیقات میں مصروف ہے۔

اس معاملے میں بھارتی نژاد کینیڈین شہری گولڈی برار نے مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ گینگسٹر گولڈی برار کا اصل نام ستیندر سنگھ ہے۔ وہ بھارت میں کئی دیگر مجرمانہ مقدمات میں مطلوب ہے۔ گولڈی اس وقت کینیڈا میں مقیم ہے۔ اسی مہینے پنجاب کے فیروز پور کی ایک عدالت نے یوتھ کانگریس کے ضلع صدر گرلال سنگھ پہلوان کے قتل کے الزام میں گولڈی برار کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔ اتوار کو پنجاب کے ضلع مانسا میں گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے بعد گولڈی برار ایک فیس بک پوسٹ کے ذریعے اس قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک بار پھر سرخیوں میں آگئے ہیں۔

واضح رہے کہ سدھو موسے والا کو کئی بدمعاشوں کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ انہوں نے کانگریس پارٹی سے الیکشن بھی لڑا۔ وہ گذشتہ سال ستمبر میں کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ موسے والا 17 جون 1993 کو پیدا ہوئے تھے۔ وہ ضلع منسا کے رہنے والے تھے۔ ان کے گاؤں کا نام موسے والا ہے۔ سدھو کی گائیکی کچھ مختلف تھی۔ لوگ اسے 'گینگسٹر ریپ گلوکار' کہتے تھے۔ ان کے گانوں میں اکثر بندوقیں نظر آتی تھیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ سدھو بندوق کے کلچر کو فروغ دیتے تھے۔ ان کے ایک گانے کو لے کر کافی تنازع ہوا تھا۔ لوگوں نے کہا کہ انہوں نے سکھوں کی شبیہ کو خراب کیا ہے۔ تنازع بڑھنے کے بعد موسے والا نے معافی بھی مانگ لی تھی۔ اس کا ایک گانا 'سنجو' بہت مشہور ہوا۔ ان پر اے کے 47 رکھنے کا بھی الزام تھا۔ اس کیس میں وہ جیل بھی جا چکے تھے۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت اب تک 424 افراد کی سکیورٹی واپس لے چکی ہے۔ اسی میں سدھو موسے والا کا نام بھی شامل تھا اور سکیورٹی واپس لینے کے ایک دن بعد کی سدھو کا قتل ہوگیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو تحفظ کی ضرورت نہیں ہے۔ جب پنجاب کے ڈی جی پی سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ فی الحال حکومت کو دیگر معاملات میں اہلکاروں کی ضرورت ہے۔ اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔

پنجابی گلوکار سدھو موسے والا پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ پولیس نے اس معاملے میں تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے اتراکھنڈ سے ایک بدمعاش کو گرفتار کیا ہے۔ ایک دن پہلے ہی پنجاب حکومت نے ان کی سکیورٹی واپس لی تھی۔ Punjabi Singer Sidhu Moosewale killed in Firing

پنجاب کے مشہور گلوکار سدھو موسے والا کے دن دہاڑے قتل کیس کے ملزمین کی گرفتاری کے لیے پنجاب پولیس سرگرم ہے۔ اسی کارروائی سلسلے میں اتراکھنڈ ایس ٹی ایف اور پنجاب ایس ٹی ایف نے دہرادون پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شملہ بائی پاس نیا گاؤں چوکی پر محاصرہ کرکے اس قتل کیس میں ملزم کی مدد کرنے والے ایک بدمعاش کو گرفتار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تقریباً 3 سے 5 لوگ ہیم کُنڈ صاحب یاترا سے واپس پنجاب کی جانب جارہے تھے تبھی اتراکھنڈ ایس ٹی ایف اور پٹیل نگر نیا گاؤں چوکی پولیس نے پنجاب ایس ٹی ایف کے اِن پُٹ کی بنیاد پر علاقے کا محاصرہ کرکے ایک گاڑی کو روکا، جس میں 3 سے 5 لوگ موجود تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انہیں میں سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے سدھو قتل کیس کے کلیدی ملزم کو گاڑی اور پناہ دینے کے معاملے میں مدد کی تھی۔ فی الحال پولس نے اس معاملے کی کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔ لیکن اتراکھنڈ اور پنجاب ایس ٹی ایف انہیں نیا گاؤں پولس چوکی میں اپنی تحویل میں لے کر پورے معاملے کی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

پنجاب ایس ٹی ایف نے دی تھی جانکاری: ابتدائی معلومات کے مطابق پنجاب کے گلوکار سدھو موسی والا قتل کیس سے جڑے لوگوں کو پکڑنے کے لیے پنجاب ایس ٹی ایف نے اتراکھنڈ ایس ٹی ایف کو اطلاع دی تھی کہ ہیم کُنڈ صاحب یاترا کے نام پر کچھ ایسے لوگ ریاست میں داخل ہوئے ہیں جن کا تعلق سِدھو قتل کیس سے ہوسکتا ہے۔ اس سلسلے میں اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے پٹیل نگر پولیس کے ساتھ مل کر شملہ بائی پاس میں محاصرہ کیا جہاں دی گئی شناخت اور گاڑی کے نمبر کے مطابق کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ فی الحال پنجاب ایس ٹی ایف کی ٹیم ان لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مقامی انٹیلی جنس آئی بی بھی موقع پر پہنچ گئی ہے اور تحقیقات میں مصروف ہے۔

اس معاملے میں بھارتی نژاد کینیڈین شہری گولڈی برار نے مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ گینگسٹر گولڈی برار کا اصل نام ستیندر سنگھ ہے۔ وہ بھارت میں کئی دیگر مجرمانہ مقدمات میں مطلوب ہے۔ گولڈی اس وقت کینیڈا میں مقیم ہے۔ اسی مہینے پنجاب کے فیروز پور کی ایک عدالت نے یوتھ کانگریس کے ضلع صدر گرلال سنگھ پہلوان کے قتل کے الزام میں گولڈی برار کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔ اتوار کو پنجاب کے ضلع مانسا میں گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے بعد گولڈی برار ایک فیس بک پوسٹ کے ذریعے اس قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک بار پھر سرخیوں میں آگئے ہیں۔

واضح رہے کہ سدھو موسے والا کو کئی بدمعاشوں کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ انہوں نے کانگریس پارٹی سے الیکشن بھی لڑا۔ وہ گذشتہ سال ستمبر میں کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ موسے والا 17 جون 1993 کو پیدا ہوئے تھے۔ وہ ضلع منسا کے رہنے والے تھے۔ ان کے گاؤں کا نام موسے والا ہے۔ سدھو کی گائیکی کچھ مختلف تھی۔ لوگ اسے 'گینگسٹر ریپ گلوکار' کہتے تھے۔ ان کے گانوں میں اکثر بندوقیں نظر آتی تھیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ سدھو بندوق کے کلچر کو فروغ دیتے تھے۔ ان کے ایک گانے کو لے کر کافی تنازع ہوا تھا۔ لوگوں نے کہا کہ انہوں نے سکھوں کی شبیہ کو خراب کیا ہے۔ تنازع بڑھنے کے بعد موسے والا نے معافی بھی مانگ لی تھی۔ اس کا ایک گانا 'سنجو' بہت مشہور ہوا۔ ان پر اے کے 47 رکھنے کا بھی الزام تھا۔ اس کیس میں وہ جیل بھی جا چکے تھے۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت اب تک 424 افراد کی سکیورٹی واپس لے چکی ہے۔ اسی میں سدھو موسے والا کا نام بھی شامل تھا اور سکیورٹی واپس لینے کے ایک دن بعد کی سدھو کا قتل ہوگیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو تحفظ کی ضرورت نہیں ہے۔ جب پنجاب کے ڈی جی پی سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ فی الحال حکومت کو دیگر معاملات میں اہلکاروں کی ضرورت ہے۔ اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔

Last Updated : May 30, 2022, 3:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.