پلوامہ (جموں و کشمیر) : ضلع پلوامہ کے امیرآباد، ترال علاقے میں بہنے والے ایک نالے - جس کو عرف عام میں بڑہ کوہل کہتے ہیں - پر تعمیر کیا گیا خستہ حال پل عوام کے لیے وبال جان بن چکا ہے۔ اور مقامی آبادی کے مطابق ’’پل کئی دیہات کو آپس میں ملاتا ہے تاہم پل کے دونوں کھمبے خستہ حال ہو چکے ہیں اور یہ کبھی بھی بڑے حادثے کا موجب بن سکتا ہے، آج کل کے ایام میں، جبکہ مسلسل بارشیں ہو رہی ہیں، نالے میں پانی کا بہاؤ کافی تیز ہے اور پل پار کرنے میں لوگوں کو خوف محسوس ہو رہا ہے۔‘‘
ایک مقامی شہری، حاجی محمد افضل، نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’گزشتہ برس دیہی ترقی محکمہ نے پل کا ربن کاٹ کر اس کا افتتاح کیا اور ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ پل پر جلد کام شروع ہوگا تاہم اب تک ایسا کچھ نہیں ہوا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب آج ڈی ڈی سی ممبر نے ہمیں یہ یقین دلایا ہے کہ انہوں نے اپنے فنڈ سے اس پل کی تعمیر کے لیے پیسے واگزار کیے ہیں اس لئے ہماری گزارش ہے کہ پل پر کام جلد شروع کیا جائے۔‘‘
مقامی باشندوں نے بتایا کہ کئی دیہات کو آپس میں جوڑنے والا یہ پُل انتہائی اہمیت کا حامل ہے، سینکڑوں مقامی باشندوں کو روزانہ کی بنیاد پر پُل پار کرنا پڑتا ہے، اور خستہ حال پل کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا رہتا ہے اور جب نالے میں پانی کا بہاؤ تیز ہوتا ہے، لوگ خاص کر بزرگ، خواتین اور بچے پُل پار کرنے میں خوف محسوس کرتے ہیں اور لوگوں کو پانی کے تیز بہاؤ کے سبب کبھی بھی پل کے ڈہہ جانے سے خطرہ لاحق رہتا ہے۔
مزید پڑھیں: Dilapidated Bridge بارہمولہ میں لکڑی کے پُل کی خستہ حالی سے لوگ پریشان
ادھر، ڈی ڈی سی ممبر، ترال، ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے گاؤں کا دورہ کیا اور وہاں عوامی وفود سے ملاقات کی جنہوں نے پل کی تعمیر کے مسئلہ پر ان کے ساتھ گفتگو کی جس پر ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے لوگوں کو یقین دلایا کہ ’’ایک ماہ کے اندر اندر پل پر کام شروع ہوگا اور اس دیرینہ عوامی مطالبے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔‘‘