جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع پلوامہ میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں، جن کا تعلق البدر عسکری تنظیم سے بتایا جاتا ہے۔ انکاؤنٹر کے دوران ایک شہری کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے جس کی شناخت ضمیر احمد (عمر 30 برس) کے طور پر ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پلوامہ کے ٹکن علاقہ میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان علی الصبح تصادم شروع ہوا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس، فوج کی 55 آر آر اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔
ادھر پولیس نے کہا ہے کہ امسال اب تک کشمیر صوبے میں 201 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
علاقہ میں تین عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملنے پر سکیورٹی فورسز نے علاقہ کو محاصرے میں لیا تھا۔ انکاؤنٹر کے شروع ہوتے ہی موبائل انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔
سکیورٹی ایجنسیوں کو علاقہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد پورے علاقہ کو محاصرے میں لے کر تلاشی کارروائی شروع کر دی گئی۔ جوں ہی سکیورٹی اہلکار مخصوص مقام کی جانب پیش قدمی کرنے لگے، وہاں چھپے عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی کارروائی میں دو عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
سکیورٹی فورسز نے پورے علاقہ میں سکیورٹی سخت کر دی تھی اور داخلی و خارجی راستے بند کر دیا۔
واضح رہے کہ 10 دسمبر کو جموں و کشمیر میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے پانچویں مرحلے کی ووٹنگ ہو گی۔ یہ امر قابل فہم ہے کہ 28 دسمبر سے شروع ہوئے ڈی ڈی انتخابات کے دوران یہ پہلا انکاؤنٹر ہے۔