پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ٹاؤنز سمیت دیہی علاقوں میں بھی حالیہ برسوں کے دوران کئی طبی مراکز قائم کیے گئے جبکہ بعض مراکز کو اپرگریڈ بھی کیا گیا تاہم لوگوں کی شکایت ہے کہ طبی مراکز میں عملہ سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی کمی کے باعث یہاں آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ Health Centres in Pulwama Dilapidated
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ضلع پلوامہ کے متعدد رہائشیوں نے دعویٰ کیا کہ بعض طبی مراکز میں ایک بھی ڈاکٹر موجود نہیں ہے جبکہ چند ایک مراکز کئی برسوں سے زیر تعمیر ہیں جبکہ متعدد ہیلتھ سنٹرز کرایہ کے مکانوں میں چل رہے ہیں۔ جن میں سے بیشتر انتہائی خستہ ہو چکے ہیں۔ ضلع پلوامہ کے کوئیل علاقے میں قائم پرائمری ہیلتھ سنٹر (پی ایچ سی) میں ڈاکٹر ہی موجود نہیں جبکہ رتنی پورہ، کاکاپورہ اور دیگر علاقوں میں ابھی بھی پی ایچ سی کی بلڈنگ زیر تعمیر ہیں جن پر کئی برسوں سے کام جاری ہے۔
ضلع کے سی بی ناتھ اور دیگر علاقوں میں پی ایچ سی کا نام ونشان ہی نہیں ہے جبکہ سی بی ناتھ ایک بالائی علاقہ ہے جہاں پر بھاری برفباری بھی ہوتی ہے اس دوران لوگوں کی نقل و حمل متاثر ہوتی ہے اور کسی بڑے ہسپتال تک پہنچنا مقامی آبادی کے لیے مشکل بن جاتا ہے اور علاقوں میں قائم طبی مراکز ایسے علاقوں کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ’’سال 2005 میں ہمارے علاقے میں پی ایچ سی قائم کیا گیا تاکہ علاقے کے 11 گاؤں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا سکے۔ تاہم گزشتہ پانچ برسوں سے پی ایچ سی ایک کرایہ کی عمارت سے کام کر رہا ہے جبکہ 2005سے اب تک عمارت کو مکمل نہیں کیا گیا۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: Defunct Health Centres of Pulwama: ہیلتھ سنٹرز کو جلد فعال بنائے جانے کی اپیل
ادھر، طبی مراکز کے ساتھ ساتھ ضلع اسپتال کے نظام سے بھی لوگ ناخوش نظر آ رہے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ ’’ضلع پلوامہ کے ڈسٹرکٹ ہسپتال کا نظام بھی درست نہیں۔ ضلع ہسپتال میں اگرچہ سہولیات کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم چند ڈاکٹروں کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہیں۔‘‘ لوگوں نے دعویٰ کیا کہ ’’بعض خود غرض طبی و نیم طبی عملہ نے ضلع اسپتال کا نظام ہی درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے اور ضلع اسپتال کو پورا فائدہ عوام تک نہیں پہنچ رہا۔‘‘
مقامی باشندوں نے ضلع انتظامیہ سمیت محکمہ صحت سے اسپتالوں، طبی مراکز کا نظام صحیح کرنے اور لوگوں کو بہتر طبی خدمات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔