اطلاعات کے مطابق مصدقہ اطلاع ملنے پر ایس ڈی پی او غلام حسین کی سربراہی میں لاسی پورہ علاقے میں ایک ناکہ لگایا۔ ناکے کے دوران ایک ماروتی کار کو روکا اور تلاشی لی۔
تلاشی کاروائی کے دوران گاڑی سے ہیراؤن اور کوڈین برآمد کیا اور گاڑی میں سوار 5 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے گاڑی کو بھی ضبط کر لیا ہے۔
نوجوانوں کی شناحت سرینگر کے گاؤکدل کے رہنے والے زاہد رشید، فیصل الطاف، جنید احمد میسمہ سرینگر کے احسان نعیم ڈار اور عاقب نبی کے بطور ہوئی ہے۔
پولیس نے گرفتار شدگام کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایف آر زیر نمبر 7/2020 درج کر لیا ہے اور مزید تحقیقات شروع کر دی ہے۔
پولیس نے اور ایک ماروتی کار زیرے نمبر JK 01P 5435 بھی ضبط کی گئی ہے۔
اس موقع پر ایس ڈی پی او لاسی پورہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ منشیات کو ختم کرنے کے لیے پولیس کا تعاون کریں۔
واضح رہے کہ کشمیر میں منشیات کے استمعال میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے عوامی سطح پر بے چینی پائی جارہی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق وادی میں نشے کی لت میں 16سے30 سال کے درمیانی عمر کے نوجوان زیادہ راغب ہورہے ہیں ۔ جس میں نہ صرف نوجوان لڑکے شامل ہیں بلکہ نوجوان لڑکیوں کی تعداد بھی اچھی خاصی دیکھی جارہی ہے۔
تاہم پولیس اور سیول انتظامیہ منشیات سے سماج پر مرتب ہونے والے مضر اثرات سے متعلق آگاہی پروگرام کا انعقاد کرتی رہتی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے منشیات مخالف مہم بھی جاری ہے۔
پولیس نے منشیات کے متاثرین کے علاج کے لیے وادی کے مختلف علاقوں میں ڈرگ ڈی-ایڈکشن مراکز قائم کیے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سرکاری محکموں بالخصوص ہیلتھ اور سوشل ویلفیئر، وکلا، ججوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کو منشیات کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔