ETV Bharat / state

Khanqah Faiz Panah: خانقاہ فیض پناہ ترال کو وقف بورڈ کے تحت شامل کرنے پر عوام ناراض

author img

By

Published : Jul 5, 2022, 1:16 PM IST

ترال ٹاون میں موجود جنوبی کشمیر کی معروف زیارت گاہ خانقاہ فیض پناہ ترال کو وقف بورڈ کے تحت لینے کے مجوزہ فیصلے کو لیکر ترال علاقے کے عوام میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے. Khanqah-e-Faiz Panah in tral

خانقاہ فیض پناہ ترال کو وقف بورڈ کے ساتھ منسلک کرنے پر عوام ناراض
خانقاہ فیض پناہ ترال کو وقف بورڈ کے ساتھ منسلک کرنے پر عوام ناراض

پلوامہ:جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال ٹاون میں موجود جنوبی کشمیر کی معروف زیارت گاہ خانقاہ فیض پناہ ترال کو وقف بورڈ کے تحت لینے کے مجوزہ فیصلے کو لیکر ترال علاقے کے عوام میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے کیونکہ عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ گزشتہ چھ سو سال سے اس خانقاہ کا انتظام مقامی سطح پر ہی کیا جاتا ہے تاہم اب جموں وکشمیر وقف بورڈ نے اس اہم ادارے کو بھی اپنے تحت لینے کا من بنا لیا ہے تاہم مقامی سطح پر اب لوگ اس فیصلے کے خلاف سینہ سپر ہو رہے ہیں۔Khanqah faiz -e- panah under waqf board

خانقاہ فیض پناہ ترال کو وقف بورڈ کے ساتھ منسلک کرنے پر عوام ناراض


ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی شہری گلزار احمد نے بتایا کہ 'ہم کیوں ایسا ہونے دیں گے جب سال 1997میں یہ زیارت گاہ آگ کی واردات میں خاکستر ہوئی تب وقف بورڈ سامنے نہیں آیا، ہم نے مقامی سطح پر فنڈ جمع کر کے خانقاہ عالیہ کو ازسرنو تعمیر کیااور اب جبکہ اس ادارے کے پاس کروڈوں کی ملکیت ہے وقف بورڈ اس ہر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ 'گلزار احمد کامزید کہنا تھا کہ اونتی پورہ میں جس زیارت گاہ کو وقف نے اپنے تحت لیا ہے وہاں کوئی ترقی نہیں دکھ رہی ہے وہاں کوئی سراے تعمیر نہیں کی جا سکی ۔ Khanqah-e-Faiz Panah in tral


ایک اور شہری عبدل جبار بٹ نے بھی فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی اور کہا اس ادارے کا انتظام مقامی سطح پر ہی کیا جانا چاہئے ۔ رفیق احمد راتھر نامی شہری نے بتایا کہ جن عبادت گاہوں کو وقف بورڈ نے اپنے تحت لیا ہے وہاں کی صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے اور اب یہاں خانقاہ عالیہ کو کونسی ترقی دے سکتا ہے۔ ادارہ اوقاف اسلامیہ ترال کے چیرمین مولانا محمد یاسین ہمدانی نے فیصلے کو عامرانہ قرار دیتے ہوئے کہا 'ابھی تحریری طور ہمارے پاس کوئی آرڈر نہیں ہے لیکن اگر آرڈر آتا بھی ہے ہم فیصلے کی ہر سطح پر مخالفت کریں گے۔'



عوامی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے جب معاملے کو اے ڈی سی ترال شبیر احمد رینہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے بتایا کہ یہ ادارہ پہلے ہی وقف کونسل کے ساتھ جڑا تھا اور اب حکومت نے وقف کونسل اور وقف بورڈ کو ضم کیا ہے اسلیے فیصلے کا احترام ہونا چاہئے تاہم عوامی سطح پر پائے جا رہے خدشات کا ازالہ بھی ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ADC Tral Chairs Awami Darbar: بوچھو، ترال میں عوامی دربار کا انعقاد

پلوامہ:جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال ٹاون میں موجود جنوبی کشمیر کی معروف زیارت گاہ خانقاہ فیض پناہ ترال کو وقف بورڈ کے تحت لینے کے مجوزہ فیصلے کو لیکر ترال علاقے کے عوام میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے کیونکہ عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ گزشتہ چھ سو سال سے اس خانقاہ کا انتظام مقامی سطح پر ہی کیا جاتا ہے تاہم اب جموں وکشمیر وقف بورڈ نے اس اہم ادارے کو بھی اپنے تحت لینے کا من بنا لیا ہے تاہم مقامی سطح پر اب لوگ اس فیصلے کے خلاف سینہ سپر ہو رہے ہیں۔Khanqah faiz -e- panah under waqf board

خانقاہ فیض پناہ ترال کو وقف بورڈ کے ساتھ منسلک کرنے پر عوام ناراض


ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی شہری گلزار احمد نے بتایا کہ 'ہم کیوں ایسا ہونے دیں گے جب سال 1997میں یہ زیارت گاہ آگ کی واردات میں خاکستر ہوئی تب وقف بورڈ سامنے نہیں آیا، ہم نے مقامی سطح پر فنڈ جمع کر کے خانقاہ عالیہ کو ازسرنو تعمیر کیااور اب جبکہ اس ادارے کے پاس کروڈوں کی ملکیت ہے وقف بورڈ اس ہر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ 'گلزار احمد کامزید کہنا تھا کہ اونتی پورہ میں جس زیارت گاہ کو وقف نے اپنے تحت لیا ہے وہاں کوئی ترقی نہیں دکھ رہی ہے وہاں کوئی سراے تعمیر نہیں کی جا سکی ۔ Khanqah-e-Faiz Panah in tral


ایک اور شہری عبدل جبار بٹ نے بھی فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی اور کہا اس ادارے کا انتظام مقامی سطح پر ہی کیا جانا چاہئے ۔ رفیق احمد راتھر نامی شہری نے بتایا کہ جن عبادت گاہوں کو وقف بورڈ نے اپنے تحت لیا ہے وہاں کی صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے اور اب یہاں خانقاہ عالیہ کو کونسی ترقی دے سکتا ہے۔ ادارہ اوقاف اسلامیہ ترال کے چیرمین مولانا محمد یاسین ہمدانی نے فیصلے کو عامرانہ قرار دیتے ہوئے کہا 'ابھی تحریری طور ہمارے پاس کوئی آرڈر نہیں ہے لیکن اگر آرڈر آتا بھی ہے ہم فیصلے کی ہر سطح پر مخالفت کریں گے۔'



عوامی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے جب معاملے کو اے ڈی سی ترال شبیر احمد رینہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے بتایا کہ یہ ادارہ پہلے ہی وقف کونسل کے ساتھ جڑا تھا اور اب حکومت نے وقف کونسل اور وقف بورڈ کو ضم کیا ہے اسلیے فیصلے کا احترام ہونا چاہئے تاہم عوامی سطح پر پائے جا رہے خدشات کا ازالہ بھی ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ADC Tral Chairs Awami Darbar: بوچھو، ترال میں عوامی دربار کا انعقاد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.