ETV Bharat / state

میوے کی کاشت کرنے والے لاک ڈاؤن سے متاثر - کاشت کار پریشانی میں مبتلا ہیں

میوہ صنعت وادی کی معیشت کو بڑھانے میں کلیدی رول ادا کر رہی ہے۔ وادی کی تقریباً 70 فیصد معیشت میوہ صنعت سے ہی چلتی ہے۔

میوے کی کاشت کرنے والے لاک ڈاؤن سے متاثر
میوے کی کاشت کرنے والے لاک ڈاؤن سے متاثر
author img

By

Published : Aug 7, 2020, 7:35 PM IST

وادی کشمیر کو قُدرتی خوبصورتی کے علاوہ ذائقہ دار میوہ جات کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ گُذشتہ برس سے یہاں پیدا شدہ صورت حال کے پیش نظر مختلف میوہ جات کی مارکیٹنگ میں مشکلات پیش آئی ہے۔ رواں برس کاشتکاروں کو بازار کے بہتر ہونے کی امید تھی لیکن کورونا وائرس کے سبب ایسا نہیں ہو سکا۔ اب خدشہ ہے کہ دوسرے کاروبار بھی اس سے متاثر ہوں گے۔

میوے کی کاشت کرنے والے لاک ڈاؤن سے متاثر

وادی میں مختلف اقسام کے میوہ جات کے ساتھ ہائی ڈینسٹی کی جانب لوگوں کا زیادہ رجحان ہے لیکن ژالہ باری نے اسے متاثر کیا ہے حالانکہ فصل تیار ہے لیکن منڈی بند ہونے سے کاشتکار پریشانی میں مبتلا ہیں۔

کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس دفعہ 370 کی وجہ سے ان کو معقول قمیت نہیں ملی۔ تاہم اس سال ان کو بڑی امیدیں تھیں لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نے انہیں مایوس کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ: منڈی نہیں کھلنے کے خلاف احتجاج


کاشتکاروں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'گزشتہ برس دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ہم اپنے میوہ جات ملک کی دوسری منڈیوں میں نہیں بھیج سکے جس کی وجہ سے ہمیں کافی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے پھر سے نقصان اٹھانے کا خدشہ لاحق ہے۔'

کاشتکاروں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ ایسا کوئی متبادل تلاش کریں جس سے ہم کورونا وائرس سے بھی بچ سکیں اور ہمیں انپی محنت کی قمیت ملے۔

اس حوالے سے اسسٹنٹ مارکیٹنگ افسر پلوامہ مشتاق احمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم پانچ، چھ دنوں کے اندر فروٹ منڈی پرچھو اور فروٹ منڈی پچار شروع کرنے والے ہیں۔

وادی کشمیر کو قُدرتی خوبصورتی کے علاوہ ذائقہ دار میوہ جات کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ گُذشتہ برس سے یہاں پیدا شدہ صورت حال کے پیش نظر مختلف میوہ جات کی مارکیٹنگ میں مشکلات پیش آئی ہے۔ رواں برس کاشتکاروں کو بازار کے بہتر ہونے کی امید تھی لیکن کورونا وائرس کے سبب ایسا نہیں ہو سکا۔ اب خدشہ ہے کہ دوسرے کاروبار بھی اس سے متاثر ہوں گے۔

میوے کی کاشت کرنے والے لاک ڈاؤن سے متاثر

وادی میں مختلف اقسام کے میوہ جات کے ساتھ ہائی ڈینسٹی کی جانب لوگوں کا زیادہ رجحان ہے لیکن ژالہ باری نے اسے متاثر کیا ہے حالانکہ فصل تیار ہے لیکن منڈی بند ہونے سے کاشتکار پریشانی میں مبتلا ہیں۔

کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس دفعہ 370 کی وجہ سے ان کو معقول قمیت نہیں ملی۔ تاہم اس سال ان کو بڑی امیدیں تھیں لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نے انہیں مایوس کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ: منڈی نہیں کھلنے کے خلاف احتجاج


کاشتکاروں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'گزشتہ برس دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ہم اپنے میوہ جات ملک کی دوسری منڈیوں میں نہیں بھیج سکے جس کی وجہ سے ہمیں کافی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے پھر سے نقصان اٹھانے کا خدشہ لاحق ہے۔'

کاشتکاروں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ ایسا کوئی متبادل تلاش کریں جس سے ہم کورونا وائرس سے بھی بچ سکیں اور ہمیں انپی محنت کی قمیت ملے۔

اس حوالے سے اسسٹنٹ مارکیٹنگ افسر پلوامہ مشتاق احمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم پانچ، چھ دنوں کے اندر فروٹ منڈی پرچھو اور فروٹ منڈی پچار شروع کرنے والے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.