شدید برفباری کی وجہ سے سیب کے باغات کو کافی نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے سیب کی صنعت سے وابستہ افراد خاص کر کاشتکاروں کو شدید نقصانات سے دو چار ہونا پڑا۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی انہیں نا مساعد حالات کی وجہ سے نقصانات برداشت کرنے پڑے تھے اور اب غیر متوقع برفباری نے ہماری کمر توڑ دی۔
باغ مالکان کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس بھی انہیں اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد حکومت نے انہیں بھرپور معاوضہ فراہم کرنے کی یقین دہانی کی تھی، تاہم وہ سب دعوے سیراب ثابت ہوئے اور انہیں معاوضہ فراہم نہیں کیا گیا۔
انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ انہیں ان کے نقصانات کا تخمینہ لگا کر معاوضہ فراہم کیا جائے۔
خیال رہے کہ 8ہزار کروڑ روپے سالانہ تجارت والی میوہ صنعت کشمیر کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی تصور کی جاتی ہے اور وادی کشمیر میں تقریباً 7 لاکھ خاندان سیب کی صنعت پر منحصر ہے۔