جسٹس علی محمد ماگرے کی سربراہی میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی بینچ نے وہی بگ، پلوامہ سے تعلق رکھنے والے شوکت احمد بٹ ولد غلام حسن بٹ پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
ہائی کورٹ بینچ نے 'مناسب مواد اور دستاویزات کی فراہمی نہ کیے جانے' کی پاداش میں پی ایس اے کو کالعدم قرار دے کر شوکت احمد بٹ کی رہائی عمل میں لائے جانے کے احکامات صادر کیے۔
مزید پڑھیں: میر واعظ محمد عمر فاروق کی طویل نظر بندی ہٹائے جانے کا امکان
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس 9 ستمر کو ضلع مجسٹریٹ پلوامہ کی جانب سے شوکت احمد بٹ پر پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا تھا، تاہم ہائی کورٹ نے پلوامہ ضلع مجسٹریٹ کے حکمنامے کو کالعدم قرار دے کر شوکت احمد بٹ کی رہائی کے احکامات صادر کئے۔
ہائی کورٹ کے حکمنامے کے مطابق '(زیر حراست) یعنی شوکت احمد بٹ کو فوری طور احتیاطی نظربندی سے رہا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔'