ETV Bharat / state

Four Years of Article 370 Abrogation: پانچ اگست کو کشمیر شناخت پر ڈاکہ ڈالا گیا، این سی لیڈر - دفعہ 370کی منسوخی کے چار برس

جموں و کشمیر کو نیم خودمختاری عطا کرنے والی آئین کی شق دفعہ 370کی منسوخی کے چار برس مکمل ہونے پر جہاں بی جے پی اسے تاریخی فیصلہ قرار دے رہی ہے وہیں غیر بی جے پی تقریباً سبھی سیاسی جماعتیں پانچ اگست 2019کو ’’کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب‘‘ قرار دے رہی ہیں۔

پانچ اگست کو کشمیر شناخت پر ڈاکہ ڈالا گیا، این سی لیڈر
پانچ اگست کو کشمیر شناخت پر ڈاکہ ڈالا گیا، این سی لیڈر
author img

By

Published : Aug 4, 2023, 4:39 PM IST

پانچ اگست کو کشمیر شناخت پر ڈاکہ ڈالا گیا، این سی لیڈر

پلوامہ (جموں و کشمیر) : پانچ اگست 2019 کو ’’جموں وکشمیر کے لیے سیاہ ترین دن‘‘ قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق ممبر اسمبلی، ترال، ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے کہا ہے کہ ’’یہ وہ دن ہے جب یکطرفہ، غیر جمہوری اور غیر آئینی اور جبری طور پر جموں وکشمیر کے عوام کے جمہوری اور آئینی حقوق پر شب خون مارا گیا اور ہماری شناخت پر ڈاکہ ڈالا گیا۔‘‘ این سی لیڈر نے جمعہ کو ترال میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے کہا: ’’دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دعویٰ کیا تھا کہ اب جموں وکشمیر میں جامع ترقی ہوگی، دودھ کی نہریں بہیں گیں، تاہم تنسیخ کے چار سال گزرنے کے باوجود کشمیر میں ترقی نظر نہیں آرہی ہیں اور عوامی مشکلات میں کمی کے بجائے اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔‘‘

ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے مزید بتایا کہ ’’مرکزی حکومت نے جی ٹونٹی اجلاس منعقد کر کے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے اور آج اسمارٹ سٹی کا دعویٰ سراب ثابت ہو رہا ہے، کیونکہ محض آدھے گھنٹے کی بارش سے پورا شہر ڈوب جاتا ہے، جبکہ یومیہ مزدوری پر کام کرنے والے ہزاروں ڈیلی ویجر فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ وادی کے قرب وجوار میں سمارٹ میٹرز کو لیکر لوگ احتجاج کر رہے ہیں تو سرکاری دعویٰ کہ جموں وکشمیر میں ترقی ہے کہاں صداقت پر مبنی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Article 370 Abrogation Anniversary جموں وکشمیر میں صدر راج کے پانچ برس مکمل، اسمبلی انتخابات کب ہوں گے؟

ڈاکٹر غلام نبی بٹ کے مطابق ’’پانچ سال قبل مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ اب کشمیر اور دلی کے درمیان دوریاں کم ہوں گی لیکن یہ بات اظھر من الشمس ہے کہ دوریاں بڑی ہیں اور اگر دوریاں کم ہوگئی ہوتی تو پھر بی جے پی کو اسمبلی چناؤ منعقد کرانے سے ڈر نہیں لگتا۔‘‘ ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے دعویٰ کیا کہ جموں وکشمیر میں ترقی صرف نیشنل کانفرنس کے دور اقتدار میں ہوئی اور اس کے بعد ترقی نام کی چیز یہاں دیکھنے کو نہیں ملی کیونکہ ہماری پارٹی کا ایجنڈا ہے کہ عوام کو گھر کی دہلیز پر سرکار فراہم کی جائے اور عوامی مشکلات کا ازالہ کیا جائے جبکہ بی جے پی دعوے تو بہت کرتی ہے لیکن زمینی سطح پر ترقی نام کی چیز نظر ہی نہیں آ رہی ہے۔

واضح رہے کہ کل یعنی ہفتہ کو دفعہ 370 کی منسوخی کو چار برس مکمل ہو رہے ہیں، اور اس وقت سپریم کورٹ میں دفعہ 370کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت بھی جاری ہے۔ دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف دائر کی گئی عرضیوں کو طویل عرصہ تک التوا میں رکھا گیا تھا تاہم اب 2اگست 2023سے ان عرضیوں پر سماعت شروع ہو رہی ہے اور جمعہ اور پیر کو چھوڑ، ہر روز اس پر سماعت جاری رہے گی۔

پانچ اگست کو کشمیر شناخت پر ڈاکہ ڈالا گیا، این سی لیڈر

پلوامہ (جموں و کشمیر) : پانچ اگست 2019 کو ’’جموں وکشمیر کے لیے سیاہ ترین دن‘‘ قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق ممبر اسمبلی، ترال، ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے کہا ہے کہ ’’یہ وہ دن ہے جب یکطرفہ، غیر جمہوری اور غیر آئینی اور جبری طور پر جموں وکشمیر کے عوام کے جمہوری اور آئینی حقوق پر شب خون مارا گیا اور ہماری شناخت پر ڈاکہ ڈالا گیا۔‘‘ این سی لیڈر نے جمعہ کو ترال میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے کہا: ’’دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دعویٰ کیا تھا کہ اب جموں وکشمیر میں جامع ترقی ہوگی، دودھ کی نہریں بہیں گیں، تاہم تنسیخ کے چار سال گزرنے کے باوجود کشمیر میں ترقی نظر نہیں آرہی ہیں اور عوامی مشکلات میں کمی کے بجائے اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔‘‘

ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے مزید بتایا کہ ’’مرکزی حکومت نے جی ٹونٹی اجلاس منعقد کر کے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے اور آج اسمارٹ سٹی کا دعویٰ سراب ثابت ہو رہا ہے، کیونکہ محض آدھے گھنٹے کی بارش سے پورا شہر ڈوب جاتا ہے، جبکہ یومیہ مزدوری پر کام کرنے والے ہزاروں ڈیلی ویجر فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ وادی کے قرب وجوار میں سمارٹ میٹرز کو لیکر لوگ احتجاج کر رہے ہیں تو سرکاری دعویٰ کہ جموں وکشمیر میں ترقی ہے کہاں صداقت پر مبنی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Article 370 Abrogation Anniversary جموں وکشمیر میں صدر راج کے پانچ برس مکمل، اسمبلی انتخابات کب ہوں گے؟

ڈاکٹر غلام نبی بٹ کے مطابق ’’پانچ سال قبل مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ اب کشمیر اور دلی کے درمیان دوریاں کم ہوں گی لیکن یہ بات اظھر من الشمس ہے کہ دوریاں بڑی ہیں اور اگر دوریاں کم ہوگئی ہوتی تو پھر بی جے پی کو اسمبلی چناؤ منعقد کرانے سے ڈر نہیں لگتا۔‘‘ ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے دعویٰ کیا کہ جموں وکشمیر میں ترقی صرف نیشنل کانفرنس کے دور اقتدار میں ہوئی اور اس کے بعد ترقی نام کی چیز یہاں دیکھنے کو نہیں ملی کیونکہ ہماری پارٹی کا ایجنڈا ہے کہ عوام کو گھر کی دہلیز پر سرکار فراہم کی جائے اور عوامی مشکلات کا ازالہ کیا جائے جبکہ بی جے پی دعوے تو بہت کرتی ہے لیکن زمینی سطح پر ترقی نام کی چیز نظر ہی نہیں آ رہی ہے۔

واضح رہے کہ کل یعنی ہفتہ کو دفعہ 370 کی منسوخی کو چار برس مکمل ہو رہے ہیں، اور اس وقت سپریم کورٹ میں دفعہ 370کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت بھی جاری ہے۔ دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف دائر کی گئی عرضیوں کو طویل عرصہ تک التوا میں رکھا گیا تھا تاہم اب 2اگست 2023سے ان عرضیوں پر سماعت شروع ہو رہی ہے اور جمعہ اور پیر کو چھوڑ، ہر روز اس پر سماعت جاری رہے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.