ETV Bharat / state

CBK Files Chargesheet in Fake Pension Case: جعلی پنشن معاملے میں 5 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر

کرائم برانچ کشمیر Crime Branch Kashmir نے جمعرات کو جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں پانچ افراد کے خلاف چارج شیٹ Charge-Sheet Against Five Persons دائرکی ہے۔ اس میں مبینہ طور پر پنشن کی بھاری رقم جعلسازی کے ذریعے ایک خاتون کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی۔

جعلی پنشن کیس تیار کرنے کے الزام میں 5 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر
جعلی پنشن کیس تیار کرنے کے الزام میں 5 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر
author img

By

Published : Dec 23, 2021, 2:43 PM IST

کرائم برانچ کشمیر Crime Branch Kashmir نے کہا کہ اس نے 5 ملزمان کے Charge-Sheet Against Five Persons خلاف فرضی اور جھوٹا پنشن کیس Fake Pension Case تیار کرنے اور سرکاری خزانے کو 9.5 لاکھ کا نقصان پہنچانے کے الزام میں چارج شیٹ پیش کی۔



جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، کرائم برانچ کشمیر نے ایف آئی آر نمبر 09/2017 U/S 420, 468, 471, 120-B-RPC کے تحت 05 ملزمین جن میں فاضی بیگم، عبدالرشید لاوے شامل ہیں، کے خلاف چارج شیٹ پیش کی تھی۔ یہ دونوں ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال سے تعلق رکھتے ہیں۔ جبکہ علی محمد وانی جو ہاؤسنگ کالونی بمینہ کے رہائشی ہیں جو اس وقت ایگزیکٹو انجینئر آر اینڈ بی ڈویژن پلوامہ و ترال تھے جبکہ ہربجن سنگھ اس وقت کے جونیئر اسسٹنٹ اور ایاز مشتاق بٹ ساکن کولگام اس وقت کے اسسٹنٹ اکاؤنٹس آفیسر آر اینڈ بی ڈویژن پلوامہ میں اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔



بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس کے مختصر حقائق یہ ہیں کہ کرائم برانچ کشمیر کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ R&B ڈویژن پلوامہ کے ایک ملازم عبدالرشید لاوے نے حقیقی دعویدار کے برخلاف اپنی بیوی کے حق میں اپنے والد کا فرضی فیملی پنشن کیس تیار کیا ہے۔



اس میں لکھا گیا ہے کہ بعد ازاں کرائم برانچ کشمیر میں زیر نمبر 126/15 کے تحت ایک پی وی شروع کیا گیا اور تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزمین نے آر اینڈ بی ڈویژن پلوامہ کے متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے کے لیے جھوٹی کارروائی کا سہارا لیا تھا۔ دستاویزات اور اس طرح مقتول کی بہو یعنی ملزم کی بیوی کے حق میں فیملی پنشن کیس پر کارروائی کی ہے۔


اس میں لکھا ہے کہ ملزم نے فاضی بیگم کو عبدالرحیم لاوے (متوفی) کی بیوی کے طور پر ظاہر کیا جب کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ اس کی بہو تھی۔



"جھوٹی دستاویزات کی بنیاد پر خاندانی پنشن مجاز اتھارٹی کے ذریعہ طے کی گئی تھی اور ملزم کی اہلیہ کی جانب سے پنشن کے طور پر ایک بڑی رقم وصول کی گئی تھی کیونکہ اصل دعویدار یعنی عبدالرحیم لاوے کی موت سے پہلے ہی میعاد ختم ہو چکی تھی۔



اس میں لکھا گیا ہے کہ بعد میں ملزمین کی جانب سے کوتاہی اور کمیشن کے عمل سے پہلی نظر میں قابل سزا جرم U/S 420, 468, 471 RPC کا انکشاف ہوا اور اس کے مطابق پولیس اسٹیشن کرائم برانچ کشمیر میں فوری مقدمہ درج کیا گیا جبکہ تفتیش جاری تھی۔

یہ بھی پڑھیں : اننت ناگ: جعلی تقرری معاملے میں 20 ملزمان کے خلاف چالان پیش


تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر غیر قانونی پنشن کیس تیار کیا اور فاضی بیگم کے حق میں جعلی پنشن بک وضاحتی رول سرٹیفکیٹ اور لائف سرٹیفکیٹ تیار کیا جس سے سرکاری خزانے کو 9.5 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

کرائم برانچ کشمیر Crime Branch Kashmir نے کہا کہ اس نے 5 ملزمان کے Charge-Sheet Against Five Persons خلاف فرضی اور جھوٹا پنشن کیس Fake Pension Case تیار کرنے اور سرکاری خزانے کو 9.5 لاکھ کا نقصان پہنچانے کے الزام میں چارج شیٹ پیش کی۔



جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، کرائم برانچ کشمیر نے ایف آئی آر نمبر 09/2017 U/S 420, 468, 471, 120-B-RPC کے تحت 05 ملزمین جن میں فاضی بیگم، عبدالرشید لاوے شامل ہیں، کے خلاف چارج شیٹ پیش کی تھی۔ یہ دونوں ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال سے تعلق رکھتے ہیں۔ جبکہ علی محمد وانی جو ہاؤسنگ کالونی بمینہ کے رہائشی ہیں جو اس وقت ایگزیکٹو انجینئر آر اینڈ بی ڈویژن پلوامہ و ترال تھے جبکہ ہربجن سنگھ اس وقت کے جونیئر اسسٹنٹ اور ایاز مشتاق بٹ ساکن کولگام اس وقت کے اسسٹنٹ اکاؤنٹس آفیسر آر اینڈ بی ڈویژن پلوامہ میں اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔



بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس کے مختصر حقائق یہ ہیں کہ کرائم برانچ کشمیر کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ R&B ڈویژن پلوامہ کے ایک ملازم عبدالرشید لاوے نے حقیقی دعویدار کے برخلاف اپنی بیوی کے حق میں اپنے والد کا فرضی فیملی پنشن کیس تیار کیا ہے۔



اس میں لکھا گیا ہے کہ بعد ازاں کرائم برانچ کشمیر میں زیر نمبر 126/15 کے تحت ایک پی وی شروع کیا گیا اور تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزمین نے آر اینڈ بی ڈویژن پلوامہ کے متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے کے لیے جھوٹی کارروائی کا سہارا لیا تھا۔ دستاویزات اور اس طرح مقتول کی بہو یعنی ملزم کی بیوی کے حق میں فیملی پنشن کیس پر کارروائی کی ہے۔


اس میں لکھا ہے کہ ملزم نے فاضی بیگم کو عبدالرحیم لاوے (متوفی) کی بیوی کے طور پر ظاہر کیا جب کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ اس کی بہو تھی۔



"جھوٹی دستاویزات کی بنیاد پر خاندانی پنشن مجاز اتھارٹی کے ذریعہ طے کی گئی تھی اور ملزم کی اہلیہ کی جانب سے پنشن کے طور پر ایک بڑی رقم وصول کی گئی تھی کیونکہ اصل دعویدار یعنی عبدالرحیم لاوے کی موت سے پہلے ہی میعاد ختم ہو چکی تھی۔



اس میں لکھا گیا ہے کہ بعد میں ملزمین کی جانب سے کوتاہی اور کمیشن کے عمل سے پہلی نظر میں قابل سزا جرم U/S 420, 468, 471 RPC کا انکشاف ہوا اور اس کے مطابق پولیس اسٹیشن کرائم برانچ کشمیر میں فوری مقدمہ درج کیا گیا جبکہ تفتیش جاری تھی۔

یہ بھی پڑھیں : اننت ناگ: جعلی تقرری معاملے میں 20 ملزمان کے خلاف چالان پیش


تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر غیر قانونی پنشن کیس تیار کیا اور فاضی بیگم کے حق میں جعلی پنشن بک وضاحتی رول سرٹیفکیٹ اور لائف سرٹیفکیٹ تیار کیا جس سے سرکاری خزانے کو 9.5 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.