پلوامہ: جموں و کشمیر کے پلوامہ میں اپنی پارٹی نے لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ اپنی پارٹی انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات کے ازالے کے لئے انتظامیہ سنجیدہ نہیں ہے۔ ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے جموں کشمیر میں راشن میں تخفیف کی ہے، جس سے فاقہ کشی کی نوبت آ سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کو بھی دستیاب رکھنے میں انتظامیہ ناکام ہوچکی ہے تاہم بجلی فیس کی وقت پر ادائیگی کے لئے اسماٹ میٹر نصب کئے گئے ہیں، جس سے لوگوں کے بجلی پل میں اضافہ ہوا ہے۔
مظاہرہن کا کہنا ہے کہ محکمہ امور صارفین نے چاول میں تخفیف کی ہے، جس سے اب ہر فرد کو ماہانہ پانچ کلو چاول دئے جاتے ہیں جبکہ اس میں بھی آدھے کلو کی کمی کی جاتی ہے، جو لوگ اے پی ایل زمرے میں آتے ہیں، ان کو راشن گھاٹوں سے اب چاول فراہم کرنا بند کردیا گیا ہے۔ اپنی پارٹی کے غلام احمد میر نے بتایا کہ جموں کشمیر میں انتظامیہ غائب ہے اور لوگوں کے مشکلات کے ازالے کے لئے حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے بجلی پل میں کافی اضافہ کیا ہے لیکن بجلی سپلائی میں کٹوتی کی ہے۔ ان مسائل پر گزشتہ دنوں سے سیاسی جماعتوں نے ایل جی انتظامیہ کہ کافی تنقید کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک عوام کے مسائل کو حل نہیں کیا جائے گا تب تک پارٹی احتجاج جاری رکھے گی اور عوام کو انصاف دلانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Protest in Rajouri: ڈھانگری عسکری حملہ میں ہلاک افراد کے لواحقین کا احتجاج