پلوامہ: وادیٔ کشمیر میں امرناتھ یاترا کا آغاز ہو چکا ہے اور ہر روز ہزاروں کی تعداد میں یاتری بابا برفانی کے درشن کررہے ہیں، وہیں امسال انتظامیہ کی جانب سے یاترا کے احسن انعقاد کے لیے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ بال تل کے راستے جانے والے یاتریوں کو سرینگر جموں قومی شاہراہ پر سفر کرنا ہوتا ہے اور لیتہ پورہ پلوامہ کے اس مقام سے گزرنا پڑتا ہے۔ جہاں سال 2019 میں ایک خودکش حملے میں چالیس سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
یاترا کے بہتر انعقاد کے لیے بڑے پیمانے پر حفاظتی اقدامات کیے گیے ہیں۔ جہاں ڈرون کیمروں سے یاتریوں کی حفاظت کے لیے نظر رکھی جارہی ہے۔ اس دوران قومی شاہراہ پر ڈیوٹی پر تعینات ایک سی آر پی ایف اہلکار پرکاش چند مینا نے بتایا کہ امرناتھ یاترا ایک پوتر یاترا ہے اور اس یاترا میں شامل یاتریوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے اور ان دنوں ہم زیادہ مستعدی سے ڈیوٹی پر تعینات رہتے ہیں۔ جب کہ قومی شاہراہ پر باریک بینی سے نگاہ رکھی جاتی ہے اور ہر روز یاترا سے قبل سڑک کی جانچ کی جاتی ہے اور اطمینان ہونے کے بعد ہی یاترا کے قافلوں کو آگے بڑھنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
اہلکار نے مزید بتایا کہ پلوامہ حملے کے بعد قومی شاہراہ پر حفاظت میں بہتری لائی گئی ہے اور یاترا کے دوران اب چوبیس گھنٹے جوان مستعد رہتے تھے۔ وہیں لیتہ پورہ کے مقام پر قومی شاہراہ کی حفاظت کرنے والی سی آر پی ایف کی 110 بٹالین موجود ہے بٹالین کے کمانڈنگ آفیسر یوگیش پروہت نے بتایا کہ اب کی بار سی آر پی ایف، مقامی پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کی جانب سے تھرڈ گرڈ سکیورٹی کا بندو بست کیا گیا ہے، تاکہ امرناتھ یاترا کے لیے بہتر سکیورٹی انتظامات رہیں انہوں نے مزید بتایا کہ جہاں فوجی دستوں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا۔
مزید پڑھیں:Amarnath Yatra Suspended: خراب موسم کے پیش نظر امرناتھ یاترا معطل
وہیں ڈرون کیمروں اور دیگر جدید آلات کا سہارا لیکر قومی شاہراہ کے چپے چپے پر نظر رکھی جا رہی ہے اور احتیاطی طور یاترا کے وقت عام ٹریفک بند کردی جاتی ہے۔واضح رہے کہ باسٹھ دنوں پر مشتمل یاترا یکم جولائی کو شروع ہوگئی ہے جو تیس اگست کو اختتام پذیر ہوگی اور سرکاري اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ روز تک ستر ہزار یاتریوں نے شیو لنگم کے درشن کیے۔