جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ تحصیل منڈی کی پنچایت دھڑہ میں بیک ٹو ولیج پروگرام کے تیسرے مرحلے کا آج آخری دن تھا۔ جس میں مقامی لوگوں نے بہت ہی کم تعداد میں شرکت کی اور انتظامیہ نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
اس دوران چودھری محمد سلیم نے کہا کہ اب تک دو مراحل سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا ہے، اس وجہ سے تیسرے مرحلہ سے بھی کوئی خاص فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل بھی بیک ٹو ویلج کے دو مرحلے ہوچکے ہیں، اور یہ تیسرا مرحلہ ہے، لوگ اس کا خیر مقدم کرتے ہیں اور انتظامیہ کے اقدام کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں لیکن جو بھی رقم آتی ہے وہ عوام تک یا عوامی کاموں میں صرف نہیں ہوتی ہے۔
مولانا منظور احمد نے کہا کہ اس وقت بیک ٹو ولیج کا تیسرا مرحلہ چل رہا ہے، لیکن زمینی سطح پر کام نہیں ہورہے ہیں جس قدر عوام کے ساتھ وعدے کیے جارہے ہیں، وہ پورے ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں، اور اگر زمینی سطح کی بات کی جائے تو اس ترقی یافتہ دور میں بھی عوام بجلی پانی سڑک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔
انہوں نے مرکزی حکومت اور یوٹی جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر سے اپیل کی کہ وہ جلد سے جلد کوئی ٹیم تشکیل دیکر عوامی مشکلات کا جائزہ لیں۔ جو پیسے سرکار کی جانب سے واگزار کیے جاتے ہیں ان کی انکوائری کی جائے۔