جموں وکشمیر کےضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے بلاک لورن میں فارسٹ رائٹز کمیٹی کی تشکیل نو کے لئے پنچایت تانترے گام کے وارڈ نمبر سات کے لوگوں نے احتجاج کیا۔ محمد شفیع کی قیادت میں یہ احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر بشیر احمد نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور دوبارہ فارسٹ رائٹ کمیٹی تشکیل دیے جانے کی اپیل کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر ایک پنچایت میں فارسٹ رائٹز کمیٹیوں میں دس ارکان رکھے گئے ہیں ۔ لیکن ان کی پنچایت میں گوجر طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا' ہماری اس پنچایت میں صرف چار ارکان گوجرطبقے کے ہیں باقی جنرل میں سے چنے گئے ہیں۔ جس کو لیکر یہ احتجاج کیا گیا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں:جموں و کشمیر: فوجی اہلکار نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
اس موقع پر مرد و خواتین نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی کوئی گرام سبھا بلائی جاتی ہے تو انھیں مدعو نہیں کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا ہمارے طبقے کے صرف چار ہی ممبران کو کو منتخب کیا گیا گیا ہے۔ جوکہ سرکاری احکام کی خلاف ورزی بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے ایس ٹی کے دس ممبران کمیٹی اور پانچ ممبران کمیٹی جنرل سے بنائے جانے تھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سابقہ کمیٹی کو کالعدم قرار دے کر نئی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
مظاہرین نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اور محکمہ دیہی ترقی کے عہدے داران سے گزارش کی ہے کہ پنچایت تانترے گام کے لوگوں کی آواز کو سنتے ہوئے جلد از جلد اس کمیٹی کو کالعدم قرار دیا جائے اور نئی کمیٹی تشکیل دی جائے۔