مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پونچھ کی تحصیل منڈی سے قریب 30 کلو میٹر کی دوری پر برسوں سے بڈھا امرناتھ چٹانی مندر قائم ہے۔ جہاں ہندوستان بھر سے ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں زائرین یہاں آتے ہیں۔
اس حوالے سے مندر کے پجاری ارون دیو نے بات کرتے کہا کہ ہندوستان کے کونے کونے سے عقیدت مند جب یہاں پہنچتے ہیں تو اس دوران مسلمان طبقہ کے لوگ سرگرم رہتے ہیں اور آنے والے زائرین کا خیرمقدم اور مہمان نوازی کرتے ہیں۔
ایک طرف ملک میں کچھ شرپسند لوگ ہندو مسلمان کو لڑانے کی باتیں کرتے ہیں۔ وہیں مندر کے پجاری نے امن پسند لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنا بھائی چارہ بنائے رکھیں اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رہیں۔ جس کی مثال ضلع پونچھ ہے، جہاں ہمیشہ سے ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی کا بھائی چارہ بنا رہتا ہے، جو کہ ایک بہت بڑی مثال ہے۔
ان کے علاوہ سماجی کارکن عبدالاحد بٹ نے کہا کہ یہ ایک متبرک جگہ ہے اور یہاں پر دور دور سے ہندو سماج کے لوگ فیض یاب ہونے آتے ہیں۔ یاترا ہو یا پھر رکشا بندھن یا پھر کوئی اور تہوار، اس دوران مسلمان بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
واضح رہے کہ تحصیل منڈی میں 99 فیصدی مسلمان سماج کی آبادی ہے اور یہی لوگ اس مندر کی دیکھ ریکھ بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی متعدد جگہوں پر مسلم اور ہندو سماج میں ایک دوسرے کے لئے نفرت پھیلائی جا رہی ہے جبکہ ہندوستان ایک ایسی جگہ ہے، جہاں ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی مل کر ایک گلدستہ کی طرح رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہندوستان کے گلدستے کو محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں تو اپنا بھائی چارہ بنائے رکھیں اور جو لوگ ہندو مسلم کے درمیان نفرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں، ان کو نظر انداز کریں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہندو مسلم میں اتحاد اور بھائی چارہ دیکھنا ہے تو ضلع پونچھ اور تحصیل منڈی میں دیکھیں، یہاں پر ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی مل جل کر ایک دوسرے کے ساتھ خوشیاں بانٹتے ہیں اور ایک دوسرے کے تہواروں میں شریک ہوکر یکجہتی کا پیغام دیتے ہیں۔