تحصیل منڈی ڈاک بنگلو اور لورن بلاک میں ایم جی نریگا ملازمین عملہ نے اپنے مطالبات کو لیکر آج دوسرے روز بھی احتجاج کیا۔
احتجاج کے دوران انہوں نے کہا کہ گزشتہ تیرہ سالوں سے ملازمین محکمہ رورل ڈیولپمنٹ کے تحت کام کررہے ہیں، لیکن ابھی مستقل طور پر کسی جاب پالیسی کے تحت مستقل نہیں کیا گیا ہے۔
گرام روزگار سائیک عرفان احمد، ملک امتیاز احمد تانترے اور منظور احمد نے اپنے اپنے بیان میں کہا کہ اس وقت گرام روزگار سائیک ٹیکنکل انجینیئر اور کمپیوٹر آپریٹر گزشتہ تیرہ چودہ سالوں سے زمینی سطح پر کام کرتے آرہے ہیں، جبکہ انہیں صرف ایم جی نریگا اسکیم کے تحت لگایاگیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر زمینی حقیقت دیکھی جائے تو اس وقت پردھان منتری آواس یوجنا ایس بی ایم فلڈ 14 ایف سی وغیرہ تمام اسکیموں کو زمینی سطح پر کارگر بنانے کے لئے نریگا ملازمین سے ہی کام لیاجارہا ہے۔ اور صرف 6700 روپیہ ماہانہ اجرت دی جارہی ہے۔ جس سے ہمارے گھر کا خرچ بھی پورا نہیں ہوپارہاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2017 میں محکمہ رورل ڈیولپمنٹ کی کمشنر سیکرٹری شیتل نندہ نے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اب تک نہ ہی اس کمیٹی اور نہ ہی اس کی کوئی رپورٹ منظر عام پر آئی ہے۔ گزشتہ تیرہ چودہ سالوں سے ایم جی نریگا ملازمین کا استحصال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی ہےکہ وہ ایم جی نریگا ملازمین کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ان کو محکمہ میں مستقل ترجیح بنیادوں پر ملازمت دی جائے۔