جولیما اسی دوران ایک رضاکار کی حیثیت سے این جی او میں شامل ہوگئیں اور اپنے معاشرے میں کمسنی کی شادی جیسی سماجی برائی کے خلاف جدوجہد شروع کی۔جولیما اپنی قبائلی گروہ میں 12 لڑکیوں کی کمسنی کی شادی پر پابندی لگانے کی واحد وجہ بنی۔
جولیما جب اوپن اسکول میں تعلیم حاصل کررہی تھی اس وقت جولیما نے اپنے دوستوں کو اسکول میں داخلہ لینے اور تعلیم حاصل کرنے کی طرف راغب کیا۔ جولیما نے اپنی ان ہم جماعتوں کو پڑھائی کی طرف راغب کیا جنہوں نے بیچ میں ہی تعلیم چھوڑ دی تھی اور انہیں ہنر سیکھنے اور ان میں مہارت حاصل کرنے پر بھی ابھارا۔
جولیما فی الحال اپنے ضلع اور اس کے اطراف میں بچوں کے حقوق کے تحفظ اور کمسنی کی شادی کو روکنے کے لیے کام کررہی ہے۔ تعلیم کا حق اور کمسنی کی شادی جیسے معاشرتی برائی کے خلاف ان کی جدوجہد کے سلسلے میں انہیں یونیسیف کے ایوارڈ گیا ہے۔
ملک بھر میں اس ایوراڈ کے لیے منتخب کیے گئے دس افراد میں سے جولیما ایک ہیں۔ یونیسف کا ایوارڈ ان لوگوں کو نوازا جاتا ہے جو معاشرے میں اپنی زندگی اور اپنے اطراف میں موجود لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کام کرتے ہیں۔