نواب ملک نے کہا کہ حکومت مہاراشٹر نے ان سب ریاستوں کے اعلیٰ عہدے داروں سے بات کر چکی ہے، لیکن ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ اتر پردیش حکومت اپنی ریاست کی ان مزدوروں کو لیکر بالکل بھی سنجیدہ نہیں جو مہاراشٹر میں مقیم ہیں کیونکہ وہ انکے لئے شرطیں لگا رہے ہیں۔
یاد ر ہے کہ اتر پردیش کے 20 لاکھ سے زائد مزدوروں کی تعداد مہاراشٹر میں طویل عرصے سے ہے جو کہ چھوٹی بڑی صنعت سے جڑے ہوئے ہیں۔ اپنی شرطوں میں یو پی حکومت نے ان سارے مزدوروں کا کووڈ۔19 ٹیسٹ ضروری قرار دیا ہے۔
اس ٹیسٹ کو لیکر مہاراشٹر حکومت نے کہا کہ اس کے لئے کم سے کم ایک برس کا وقفہ لگ سکتا ہے، جس سے مزدوروں کو انکے وطن بھیجنے کی کوشش پر پانی پھر سکتا ہے۔
حالانکہ حکومت مہاراشٹر نے مزدوروں کو ان کے وطن بھیجنے کے جو قوانین بنائے ان میں ابتدائی طبی جانچ کو ضروری قرار دیا ہے۔ اس کے لئے مزدور مقامی ڈاکٹر ، سرکار ی اسپتال سے جانچ کرا کر ان سے میڈیکل سرٹیفکیٹ لے سکتے ہیں، چونکہ کووڈ۔19 کے ٹیسٹ کے لئے ٹسٹ کٹ کی قلت ہے اور ایسے لمحوں میں جب مزدورں کی تعداد 20 لاکھ سے زائد ہو تو یہ ہر ایک کے لئے کیسے ممکن ہوگا۔ یہ اتر پردیش حکومت کو سمجھنا ہوگا۔