اورنگ آباد :تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھر راؤ نے مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس جلسے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کو سننے کے لیے آئے تھے، اس جلسے کے دوران کئی سارے سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ چندر شیکھر راؤ نے مودی حکومت کی پالیسیوں پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ حکومت بجلی اور پانی فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے ساتھ ہی بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری پر بھی مرکزی حکومت کی پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ ہمارے سامنے کے ممالک آگے بڑھ رہے ہیں اور ہم 75 سالوں میں جہاں تھے وہیں ہیں۔
تلنگانہ کے وزیرِ اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی پارٹیوں کے رہنما بی آر ایس میں شامل ہو رہے ہیں۔ زراعت کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ملک میں بے روزگاری، کسانوں کی خودکشی اور نفرت کی سیاست کی جا رہی ہے وہ ملک کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، گزشتہ 75 سالوں سے سیاسی جماعتیں صرف اپنے مفادات کے لیے کام کر رہی ہیں۔ جبکہ عوام پریشان ہیں، عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے بیرون ملک سے کوئی نہیں آئے گا بلکہ نوجوانوں کو ہی عوام کے مسائل حل کرنے ہوں گے۔
وزیر اعلی کے چندر شیکھر نے اپنی خطاب میں مُلک میں بجلی اور پانی کے مسائل پر بھی بات کی، انہوں نے کہا کہ پانی پیدا نہیں کیا جا سکتا لیکن اسے بچایا جا سکتا ہے، اس لیے حکومت کو پانی کے تعلق سے نئی پالیسی بنانی چاہیے، کیونکہ ہمارے ملک میں ندیوں کا جال بنا ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت جھوٹ بول رہی ہے ہمارے پاس پانی کا ذخیرہ نہیں ہے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی کی قلت ہے، لیکن تلنگانہ میں پانی پر پالیسی بنائی گئی ہے،تلنگانہ میں پانی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اسی ماڈل کو مہاراشٹر میں اقتدار حاصل ہونے کے بعد عمل میں لایا جائے گا۔ بجلی کے مسئلہ پر وزیرِ اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس اتنی بڑی مقدار میں کوئلہ ہے کہ ہمارے ملک میں 150 سال تک بجلی کا مسئلہ نہیں ہوسکتا اگر میں یہ بات جھوٹ بول رہا ہوگا تو میں اپنے کے عہدہ سے استعفیٰ ایک منٹ میں دے دوں گا لیکن حکومت بجلی پر توجہ نہیں دے رہی ہے، اس سے صنعتی شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔
کے چندر شیکھر نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سامنے چھوٹے ممالک ترقی کر رہے ہیں اور وہ ہر جگہ تبدیلیاں لا رہے ہیں، ان 75 سالوں میں ہمارے ملک میں کیا ہوا، ہمیں مستقبل کے لیے تیاری کرنی ہوگی، تبدیلی کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا اور بی آر ایس ملک کے مسائل کو حل کرنے اور ہندوستان کو طاقتور بنانے کے لیے وجود میں آیا ہے انہوں نے کہا کہ جب تک ہندوستان میں مکمل تبدیلی نہیں آتی اس وقت تک ہماری لڑائی جاری رہے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل انڈیا اور میک ان انڈیا کے نام پر لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے، اگر میک ان انڈیا ہے تو مختلف شہروں میں چین کے بازار کیوں ہیں، وہاں میک ان انڈیا ہونا چاہیے ہم نے ڈیجیٹل انڈیا پر کام کیا ہے اور آج پیسہ براہ راست لوگوں کے کھاتوں میں آتا ہے۔
کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ملک میں کسان خودکشی کر رہے ہیں، لیکن تلنگانہ کے کسان خوش ہیں کیونکہ کسانوں کو تمام اسکیموں کا فائدہ دیا جا رہا ہے۔چندر شیکھر راؤ نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کب تک اپنے کھیتوں میں محنت کرتے رہیں گے، انہیں سیاست میں بھی آنا چاہیے، چاہے وہ ضلع پریشد ہو، اسمبلی ہو یا لوک سبھا، کسانوں کو بھی الیکشن لڑنا چاہیے کیونکہ بی آر ایس کی حکومت کسانوں کی حکومت ہے۔
کے چندرشیکھرراؤ نے کہا کہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے مجھ سے پوچھا تھا کہ آپ یہاں کیوں آرہے ہیں، جس کے جواب میں میں نے ان سے کہا کہ آپ کسانوں اور عام لوگوں کے مسائل ختم کریں تو میں مہاراشٹر میں نہیں بلکہ میں مدھیہ پردیش کے ضلع جاؤں گا۔
مزید پڑھیں:Kumaraswamy Meeting with KCR وزیراعلی تلنگانہ سے کمارا سوامی کی ملاقات
ملک کے دلتوں پر بات کرتے ہوئے کے چندرشیکھرراؤ نے کہا کہ ملک میں دلت کب تک غریب رہیں گے، انہیں بھی ترقی دینے کی ضرورت ہے وزیراعظم وزیر نریندر مودی سے انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہلی میں بننے والی پارلیمنٹ عمارت کا نام بھی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے نام پر رکھا جائے۔
مہاراشٹرا میں ان کی حکومت آتی ہے تو مہاراشٹر میں تلنگانہ ماڈل بنایا جائے گا جس سے غریبوں اور کسانوں کو بہت فائدہ پہنچے گا، جلسہ عام میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔