مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے سی ایس ایم ٹی پر جب اجمل قصاب اور ابو اسماعیل گولیوں کی بوچھار کر رہے تھے تب اس دوران توصیف شیخ نامی ایک نوجوان نے اپنی جان کی بازی لگا کر کئی لوگوں اور پولیس اہلکاروں کی جان بچائی جو ٹکٹ کاؤنٹر کے پاس موجود تھے۔
توصیف شیخ کو محکمہ ریلوے نے ملازمت کا وعدہ کیا تھا لیکن حیرانی کن بات یہ کہ اس دردناک واقعے کے 12 برس گزر جانے کے بعد بھی محکمہ ریلوے نے اپنا وعدہ پور نہیں کیا۔
آج حالات ہے کہ کورونا وائرس وبأ کے اس دور میں نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے دوران وہ لاکھوں کے مقروض ہوچکے ہیں اور انھیں اپنے کنبہ کی کفالت کرنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔
حالانکہ توصیف شیخ بتاتے ہیں کہ انھیں کئی وزرأ نے اپنے دفتر میں بلایا اور ان کی حوصلہ افزائی کی لیکن کسی نے بھی انھیں ریلوے میں ملازمت دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔
سنہ 2008 میں 26 نومبر کو پیش آئے دہشت گردانہ حملوں کے چشم دید توصیف شیخ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے محکمہ ریلوے کی عدم توجہی اور 26/11 کے روز پیش آئے سانحے کی پوری حقیقت بیان کی۔