اورنگ آباد: 26 نومبر کو ہر سال ملک بھر میں 'یوم دستور ہند' منایا جاتا ہے اور اس مناسبت سے شہریوں کو دستور کی معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ اس دوران مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد کے ایم جی ایم سنسکار اسکول کی جانب سے قابل تعریف قدم اٹھایا گیا اور اسکول کی ٹیچر ڈاکٹر شہناز باسمی نے تقریباً 150 طلبہ کو دستور ہند کے دو سو آرٹیکلز منہ زبانی یاد کروائے۔ Students Being Taught Indian Constitution
روانی کے ساتھ دستور ہند کی مختلف دفعات کی تشریح کرنے والے ان طلبہ کا تعلق اورنگ آباد میں واقع ایم جی ایم سنسکار اسکول سے ہے۔ اس اسکول میں پچھلے چند مہینوں سے تاریخ مضمون کے تحت 'سنویدھان ڈائری پروجیکٹ' چلایا جارہا ہے، اس پروجیکٹ کے تحت ساتویں جماعت سے دسویں جماعت کے طلبا کو دستور ہند کی نہ صرف معلومات فراہم کی جارہی ہے بلکہ انہیں دستور ہند کی مختلف دفعات کو یاد بھی کروایا جارہا ہے۔ اس پروجیکٹ میں اب تک دیڑھ سو طلباء و طالبات نے دستور ہند کے تقریباً دو سو آرٹیکلز کو یاد کرلیا ہے۔
کچھ مہینے پہلے شروع ہوئی اس مشق کا نتیجہ یہ نکلا کہ بچوں کو دستور ہند کے زیادہ تر آرٹیکلز یاد ہوچکے ہیں، بچے باضابطہ اپنی ڈائری میں دستور ہند کے آرٹیکل کو لکھتے ہیں اور انھیں یاد کرتے ہیں۔ یہ سب کچھ سنسکار اسکول کی ٹیچر ڈاکٹر شہناز باسمی کی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔ اسکول ٹیچر کا کہنا ہیکہ طلبا و طالبات کو اسکولی دور میں ہی دستور ہند سے واقف کروا دیا جائے تو وہ مستقبل میں نہ صرف ایک ذمہ داری شہری بنیں گے بلکہ انہیں اپنے حقوق کا بھی احساس رہے گا۔ دستور ہند کی بھاری بھر کم کتاب کو سمجھنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے لیکن ایک استاد چاہے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ ایسا کچھ سنسکار اسکول کی ٹیچر ڈاکٹر شہناز باسمی نے کردکھایا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اسکولی طلبا کو دستور ہند زبانی یاد ہوگیا۔ اسی لیے معلم کو معمار قوم کہا جاتا ہے۔ students Being Reminded of Articles of the Constitution of India