لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت صنعتیں بند ہونے کی وجہ سے کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہو چکا ہے۔ اس سے دھات اور اسٹیل مارکیٹ پر بہت برا اثر ہوا ہے۔
گزشتہ دو ماہ سے بند ہونے کے بعد میٹل اینڈ اسٹیل مرچنٹ ایسوسی ایشن نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے درخواست کی ہے۔
کیونکہ اس صنعت سے سالانہ 70 ہزار کروڑ کا ٹرن اوور ہے اور اس سے ایک لاکھ سے زائد مزدوروں کی روزی روٹی چلتی ہے ۔
ملک میں اسٹیل اور لوہے کی کتنی اہمیت ہے یہ ہر ایک کو معلوم ہے، ونٹیلیٹر سے لیکر ہر جگہ ان دھاتوں کا استعمال ہوتا ہے۔
اس صنعت کے بند ہونے کے بعد کاروباری بھی بری طرح سے پریشان ہیں کیونکہ کاروبار ٹھپ ہونے کے بعد اس کاروبار سے منسلک لوگوں کا لاکھوں کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔
ہاتھ گاڑی پر کام کرنے والے مزدوروں کی گاڑیاں کھڑی ہیں۔ کاروباریوں سے لیکر مزدور اور ان کے اہل خانہ کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
اب صنعت کاروں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ سے اس بات کی اپیل کی ہے کہ وہ اس کا کوئی خاطر خواہ حل نکالیں۔