ممبئی: شیوسینا کے سرکردہ رہنما سنجے راوت نے ریاست میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائی کے درمیان مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اشارہ دیا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا جس میں لکھ ہے کہ 'مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران ودھان سبھا کی تحلیل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ Maharashtra Political Crisis سورت سے میڈیا کے ذریعہ حاصل ایک تصویر میں ایکناتھ شندے 34 ایم ایل اے کے ساتھ دکھائے دے رہے ہیں۔ جن میں سے 32 ایم ایل اے شیوسینا کے ہیں۔ ان کی کچھ اور تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں۔ ایک تصویر میں ریاست کے 34 ایم ایل اے دکھائے گئے ہیں جس میں شیوسینا کے کل 32 ایم ایل اے ہیں۔ دیگر جماعتوں کے پاس 2 ایم ایل اے ہیں۔ اس سے ایک بات تو صاف ہے کہ شیوسینا کے 32 ایم ایل اے شندے کے ساتھ لگ رہے ہیں۔
-
महाराष्ट्रातील राजकीय घडामोडींचा प्रवास विधान सभा बरखास्तीचया दिशेने..
— Sanjay Raut (@rautsanjay61) June 22, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">महाराष्ट्रातील राजकीय घडामोडींचा प्रवास विधान सभा बरखास्तीचया दिशेने..
— Sanjay Raut (@rautsanjay61) June 22, 2022महाराष्ट्रातील राजकीय घडामोडींचा प्रवास विधान सभा बरखास्तीचया दिशेने..
— Sanjay Raut (@rautsanjay61) June 22, 2022
سورت کی تصویر پر مبنی مہاراشٹر کی سیاست پر غور کریں تو شندے کے ساتھ ارکان اسمبلی کی تعداد کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت بحران کا شکار نظر آتی ہے۔ تصویر کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ شندے کے پاس نئی حکومت بنانے کے لیے اکثریت ہے۔ Maharashtra Political Situation
تاہم اس تصویر میں شیوسینا کے صرف 32 ایم ایل اے نظر آرہے ہیں۔ لہذا اگر ایم ایل اے اینٹی ڈیفیکشن قانون سے باہر نکلنا چاہتے ہیں تو انہیں شیوسینا کے مزید 5 ایم ایل ایز کی ضرورت ہے۔ شندے گروپ کے 40 ایم ایل اے بتائے جاتے ہیں لیکن تصویر پر غور کریں تو اس میں شیوسینا کے صرف 32 ایم ایل اے نظر آرہے ہیں۔ اس لیے ان کے مطابق شیو سینا کے دیگر 8 ایم ایل اے کون ہیں یہ سوال بھی اہم ہے۔
شندے گروپ کی اس تصویر کے مطابق اس میں شیوسینا کے 32 ایم ایل اے اور دوسری پارٹی کے 2 ایم ایل اے ہیں۔ ان میں شیوسینا کے ایم ایل اے ایکناتھ شندے، پرتاپ سرنائک، سنجے گائیکواڑ، سندیپن بھومارے، تانا جی پاٹل، شمبھوراج دیسائی، سری نواس ونگا، گیان راج چوگلے، لتا سوناونے، یامنی جادھو شامل ہیں۔ اس میں آزاد ایم ایل اے نریندر بونڈیکر بھی شامل ہیں۔