ناگپور: شیوسینا کے ترجمان و رکن پارلیمان سنجے راوت ناگپور میں اتوار کے روز مہا وکاس اگھاڑی کی مشترکہ میٹنگ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ناگپور پہنچے جہاں انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کی۔ سنجے راوت نے مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ پہلے پلوامہ میں فوجیوں کا قتل ہو اور بعد میں اس پر سیاست کرکے الیکشن جیت جائیں۔ کیا یہی منصوبہ تھا؟
جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے ایک نیوز ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے پلوامہ حملے کے لیے براہ راست مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں اس معاملے پر خاموش رہنے کو کہا گیا تھا۔ سنجے راوت نے اس بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ سی آر پی ایف نے مرکزی وزارت داخلہ سے طیاروں کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن یہ مطالبہ مسترد کر دیا گیا تھا۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ اگر ان سے پوچھا جاتا تو وہ فوجیوں کی حفاظت کے لیے طیارے فراہم کرنے کی ضرور کوشش کرتے۔ صرف پانچ طیاروں کی ضرورت تھی۔ ستیہ پال ملک کا کہنا ہے کہ اسی دن شام کو انہوں نے بتایا کہ پلوامہ حملہ ان کی (حکومت کی) غلطیوں کی وجہ سے ہوا ہے۔ لیکن انہیں خاموش رہنے کو کہا گیا۔ شیوسینا کے رکن پارلیمان و ترجمان سنجے راوت نے کہا کہ یہ کوئی بڑا انکشاف نہیں، یہ تو ملک پہلے ہی جانتا تھا کہ پلوامہ حملے میں کچھ تو گھوٹالہ ہوا ہے۔ الیکشن جیتنے کے لیے حکمران جماعت کی طرف سے کچھ غلط کام کیے جانے کا اندیشہ پہلے سے ہی تھا۔
سنجے راوت نے کہا کہ ہم نے بار بار یہ سوال اٹھایا کہ 300 کلوگرام آر ڈی ایکس پلوامہ کیسے پہنچا؟ پلوامہ میں سیکورٹی اہلکار کبھی سڑک سے سفر نہیں کرتے۔ انہیں طیارے کیوں نہیں دیے گئے؟ یا پھر ان کا پلوامہ میں قتل کرواکر بعد میں اس کا استعمال الیکشن جیتنے کے لیے کیا جانا تھا؟ اس حکومت کے خلاف غداری کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Satyapal Malik Interview یوگی آدتیہ ناتھ کا وزیر اعظم بننا ملک کیلئے افسوسناک ہوگا، ستیہ پال ملک