احتجاج کے دوران سڑک جام کرنے کی کوشش کی گئی جس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا جبکہ انہیں بعدازاں رہا کردیا گیا۔
مظاہرین نے کلیان پھاٹا و تمام چوراہوں پر سگنلس نصب کرنے، بائی پاس پر دن میں بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی اور شہر کے راستوں کی تعمیر کو جلد مکمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ممبرا بائی پاس تعمیر کے بعد سے ہی تنازعات کا شکار رہا جبکہ آئے دن یہاں حادثات پیش آتے رہتے ہیں جبکہ ان حادثات میں اموات بھی ہوتی ہیں۔
این سی پی رکن اسمبلی جتیندراوہاڈ نے اس موقع پر ٹریفک محکمہ پر ممبرا کے ساتھ سوتیلا سلوک برتنے کا الزام لگایا۔
اس موقع پر این سی پی کے صدر شمیم خان نے کہاکہ دیگر بڑے شہروں میں ہیوی گاڑیوں کو صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک داخل ہونے پر پابندی عائد ہے لیکن ممبرا میں 24 گھنٹے ہیوی گاڑیوں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے اور یہاں سگنلس نہ ہونے کی وجہ سے بھی حاثات پیش آرہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممبرا ، کوسہ، دیوا، شیل ڈومبیولی، پنویل میں ٹریفک جام ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔
این سی پی یوتھ صدر اشرف پٹھان نے کہا کہ سڑکوں کی کشادگی اور سیوریج سسٹم کا کام مکمل ہونے کے بعد ٹریفک مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔
ممبرا پربھاگ سمیتی کی چیئر پرسن عشرین راوت نے کہا کہ پی ڈبیلو ڈی کی لاپرواہی پر تنقید کرتے ہوئے سڑک پر سگنل نصب کرنے کا مطالبہ کیا۔