ETV Bharat / state

پریم چند کے افسانے دور حاضر کے مسائل کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں: اردو ادباء

author img

By

Published : Aug 2, 2021, 8:14 PM IST

اورنگ آباد شہر میں منشی پریم چند کی یومِ پیدائش کے موقع پر ایک آن لائن مذاکرہ منعقد کیا گیا۔

پریم چند کے افسانے دور حاضر کے مسائل کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں: اردو ادباء
پریم چند کے افسانے دور حاضر کے مسائل کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں: اردو ادباء

اردو کارواں ممبئی اورنگ آباد کی جانب سے منشی پریم چند کی یومِ پیدائش کے موقع پر ایک آن لائن مذاکرہ منعقد کیا گیا۔ مذاکرہ کا عنوان تھا 'منشی پریم چند کے افسانے اور عصر حاضر کے تقاضے۔' اردو کارواں کے صدر فرید احمد خان نے پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے مہمانان کا تعارف پیش کیا۔

فرید احمد خان نے منشی پریم چند کے ادب میں مختلف اہم سماجی مسائل پر انکے نقطہ نظر کو پیش کیا۔ پروگرام میں ابتدائی طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے معروف نوجوان افسانہ نگار وسیم عقیل شاہ نے کہا کہ 'پریم چند نے اردو افسانے کو فارمیٹ عطا کیا ہے۔

انہوں نے افسانے کو زمینی حقائق سے منسلک کیا۔ ان سے قبل اردو افسانہ رومان پروری کا شکار تھا اور عشق ومحبت کی داستانیں غیر فطری انداز میں پیش کی جاتی تھیں لیکن پریم چند نے افسانے کو حقیقت پسندانہ تخلیقی فضا سے ہم آہنگ کیا اور آس پاس کے حالات و کردار کو افسانے کا مرکز و محور بنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اورنگ آباد: منشی پریم چند کی یاد میں ادبی نشست کا اہتمام

مذاکرہ میں اردو کارواں اورنگ آباد کے ممبران نشاۃ نائرہ ، الکثیری فیصل بن الناصر اور شہباز خدایار خان نے منشی پریم چند کے افسانوں پر بہترین تبصرہ پیش کیا۔ اس مذاکرہ میں طلباء شیخ رقیہ، مرجینہ واحد باغبان، اقصیٰ فردوس، صبا، فردوس غلام مصطفیٰ، مصباح سعید خان، انصاری لائبہ نور عبد الرؤف ممبئی، انصاری فاطمہ بانو محمد اسلم ممبئ مصباح سعید نے بہترین انداز میں منشی پریم چند کے افسانے پیش کئے۔

مشہور افسانہ نگار وادیب وجاہت عبدالستار نے دور جدید کے مسائل وحالات اور عصر حاضر کے تقاضے پر تبصرہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ 'منشی پریم چند نے 80 سال پہلے ہی آج کے حالات کو پیش کیا اور اس کا حل بھی پیش کیا۔ ان کے افسانے آج کے دور کی عکاسی کرتے ہیں۔

(یو این آئی)

اردو کارواں ممبئی اورنگ آباد کی جانب سے منشی پریم چند کی یومِ پیدائش کے موقع پر ایک آن لائن مذاکرہ منعقد کیا گیا۔ مذاکرہ کا عنوان تھا 'منشی پریم چند کے افسانے اور عصر حاضر کے تقاضے۔' اردو کارواں کے صدر فرید احمد خان نے پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے مہمانان کا تعارف پیش کیا۔

فرید احمد خان نے منشی پریم چند کے ادب میں مختلف اہم سماجی مسائل پر انکے نقطہ نظر کو پیش کیا۔ پروگرام میں ابتدائی طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے معروف نوجوان افسانہ نگار وسیم عقیل شاہ نے کہا کہ 'پریم چند نے اردو افسانے کو فارمیٹ عطا کیا ہے۔

انہوں نے افسانے کو زمینی حقائق سے منسلک کیا۔ ان سے قبل اردو افسانہ رومان پروری کا شکار تھا اور عشق ومحبت کی داستانیں غیر فطری انداز میں پیش کی جاتی تھیں لیکن پریم چند نے افسانے کو حقیقت پسندانہ تخلیقی فضا سے ہم آہنگ کیا اور آس پاس کے حالات و کردار کو افسانے کا مرکز و محور بنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اورنگ آباد: منشی پریم چند کی یاد میں ادبی نشست کا اہتمام

مذاکرہ میں اردو کارواں اورنگ آباد کے ممبران نشاۃ نائرہ ، الکثیری فیصل بن الناصر اور شہباز خدایار خان نے منشی پریم چند کے افسانوں پر بہترین تبصرہ پیش کیا۔ اس مذاکرہ میں طلباء شیخ رقیہ، مرجینہ واحد باغبان، اقصیٰ فردوس، صبا، فردوس غلام مصطفیٰ، مصباح سعید خان، انصاری لائبہ نور عبد الرؤف ممبئی، انصاری فاطمہ بانو محمد اسلم ممبئ مصباح سعید نے بہترین انداز میں منشی پریم چند کے افسانے پیش کئے۔

مشہور افسانہ نگار وادیب وجاہت عبدالستار نے دور جدید کے مسائل وحالات اور عصر حاضر کے تقاضے پر تبصرہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ 'منشی پریم چند نے 80 سال پہلے ہی آج کے حالات کو پیش کیا اور اس کا حل بھی پیش کیا۔ ان کے افسانے آج کے دور کی عکاسی کرتے ہیں۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.