ETV Bharat / state

پراسرار موت کا معمہ سلجھانے کے لئے قبر سے لاش نکال کر پوسٹ مارٹم

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 29, 2023, 5:49 PM IST

اورنگ آباد میں ایک نوجوان کی پراسرار موت کی گھتی سلجھانے کے لئے قبر سے لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کرائی گئی۔ گھر والوں کو شک تھا کہ نوجوان کا قتل کیا گیا ہے اور اسی بنیاد پر مقامی تھانے میں شکایت درج کرائی گئی۔ Mystery Death Of A Youth In Aurangabad

پراسرار موت کی گھتی سلجھانے کے لئے چھ دنوں قبر سے لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کرائی گئی
پراسرار موت کی گھتی سلجھانے کے لئے چھ دنوں قبر سے لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کرائی گئی
پراسرار موت کی گھتی سلجھانے کے لئے چھ دنوں قبر سے لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کرائی گئی

اورنگ آباد :ریاست مہاراشٹر اورنگ آباد شہر کے نارے گاؤں علاقے کے ساکن نوجوان رشتہ داروں کے گاؤں گیا تھا، جہاں اس کا قتل کر دیا گیا۔ لیکن اس واقعہ کو خودکشی قرار دے کر اس کی تدفین کر دینے کے والد کے الزام پر چھ روز قبل شہر کے بانجی پورہ علاقہ کے گنج شہیداں قبرستان میں دفن شدہ لاش جانچ کے لئے دوبارہ باہر نکالی گئی۔ مذکورہ لاش کا گھاٹی اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

صالح فرحان بلابی جس کی عمر انیس سال ہے اور وہ شہر کے نارے گاؤں میں رہتا ہے، اور وہ اپنے والدین کا ایکلوتا لڑکا تھا ۔ تعطیلات کے سبب وہ بارہ نومبر کی شام جالنہ ضلع کے گھن ساونگی علاقہ میں مقیم رشتہ داروں کے گھر گیا تھا۔ جہاں شام صالح ہلابی کے ذریعے خودکشی کر لینے کی اطلاع دی گئی تھی۔

لاش کو نارے گاؤں لانے کے بعد گھن ساونگی کے رشتہ داروں نے اس کی والدہ اور والد کو لاش کے قریب آنے نہیں دیا۔ صالح کے ذریعے خودکشی کر لینے کے سبب والدین حوالے باختہ تھے ۔ ہوش میں آنے کے بعد والد لڑکا کو دیکھنے کی ضد کرنے لگے۔ لیکن رشتہ داروں نے تدفین سے قبل غسل مکان کے تیسرے منزلہ پر انجام دیا اور ایک بھی رشتہ دار کو قریب آنے نہیں دیا، اس طرح کا دعوی صالح کے والد نے کیا ہے۔ غسل کے بعد جب صالح کو کفن دیا جا رہا تھا، تب اس کے ہاتھ میں بال دکھائی دیئے۔ جس پر صالح کے باپ کو قتل کا شبہ ہوا۔

لہذا وہ دوسرے ہی دن ساونگی پہنچ گئے۔ بیٹے کے قتل کے شبہ پر صالح کے والد دوسرے دن شکایت درج کروانے کے لئے گھن ساونگی پولس اسٹیشن پہنچے۔ ۔اس معاملے میں پولیس کارروائی کرتے ہوئے لاش کو گنج شہیداں قبرستان میں قبر سے نکالا۔ اس عمل کے دوران تحصیلدار، گھناونگی کی پولیس، فارنسک ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم ، جنسی پولیس اہلکار موجود تھے۔ اس کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے گھائی لے جایا گیا ۔ اس مقام پر رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے نوجوان پر چھ بار وار کیا گیا تھا۔ آج جمعہ کو پولیس نے مقتول کے لواحقین کے بیانات درج کیے۔ رشتہ داروں کی شکایت کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:مغویہ بلڈر کو پولیس بچانے میں کامیاب، ملزمین گرفتار

قبرستان میں اسپتال کی رپورٹ دکھائے بغیر تدفین کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ لیکن اس واقعہ میں صرف آدھار کارڈ دکھا کر مکان میں بیمار ہونے کا دعوی کرتے ہوئے قبرستان کی رسید حاصل کر لینے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اگر اس طرح کسی کو بھی تدفین کی اجازت دے دی گئی، تو پھر قتل کے بعد لاش کو چھپانا انتہائی آسان ہو جائے گا۔ لہذا اس جانب میونسپل کارپوریشن کا توجہ دینا لازمی ہے۔

پراسرار موت کی گھتی سلجھانے کے لئے چھ دنوں قبر سے لاش نکال کر پوسٹ مارٹم کرائی گئی

اورنگ آباد :ریاست مہاراشٹر اورنگ آباد شہر کے نارے گاؤں علاقے کے ساکن نوجوان رشتہ داروں کے گاؤں گیا تھا، جہاں اس کا قتل کر دیا گیا۔ لیکن اس واقعہ کو خودکشی قرار دے کر اس کی تدفین کر دینے کے والد کے الزام پر چھ روز قبل شہر کے بانجی پورہ علاقہ کے گنج شہیداں قبرستان میں دفن شدہ لاش جانچ کے لئے دوبارہ باہر نکالی گئی۔ مذکورہ لاش کا گھاٹی اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

صالح فرحان بلابی جس کی عمر انیس سال ہے اور وہ شہر کے نارے گاؤں میں رہتا ہے، اور وہ اپنے والدین کا ایکلوتا لڑکا تھا ۔ تعطیلات کے سبب وہ بارہ نومبر کی شام جالنہ ضلع کے گھن ساونگی علاقہ میں مقیم رشتہ داروں کے گھر گیا تھا۔ جہاں شام صالح ہلابی کے ذریعے خودکشی کر لینے کی اطلاع دی گئی تھی۔

لاش کو نارے گاؤں لانے کے بعد گھن ساونگی کے رشتہ داروں نے اس کی والدہ اور والد کو لاش کے قریب آنے نہیں دیا۔ صالح کے ذریعے خودکشی کر لینے کے سبب والدین حوالے باختہ تھے ۔ ہوش میں آنے کے بعد والد لڑکا کو دیکھنے کی ضد کرنے لگے۔ لیکن رشتہ داروں نے تدفین سے قبل غسل مکان کے تیسرے منزلہ پر انجام دیا اور ایک بھی رشتہ دار کو قریب آنے نہیں دیا، اس طرح کا دعوی صالح کے والد نے کیا ہے۔ غسل کے بعد جب صالح کو کفن دیا جا رہا تھا، تب اس کے ہاتھ میں بال دکھائی دیئے۔ جس پر صالح کے باپ کو قتل کا شبہ ہوا۔

لہذا وہ دوسرے ہی دن ساونگی پہنچ گئے۔ بیٹے کے قتل کے شبہ پر صالح کے والد دوسرے دن شکایت درج کروانے کے لئے گھن ساونگی پولس اسٹیشن پہنچے۔ ۔اس معاملے میں پولیس کارروائی کرتے ہوئے لاش کو گنج شہیداں قبرستان میں قبر سے نکالا۔ اس عمل کے دوران تحصیلدار، گھناونگی کی پولیس، فارنسک ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم ، جنسی پولیس اہلکار موجود تھے۔ اس کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے گھائی لے جایا گیا ۔ اس مقام پر رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے نوجوان پر چھ بار وار کیا گیا تھا۔ آج جمعہ کو پولیس نے مقتول کے لواحقین کے بیانات درج کیے۔ رشتہ داروں کی شکایت کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:مغویہ بلڈر کو پولیس بچانے میں کامیاب، ملزمین گرفتار

قبرستان میں اسپتال کی رپورٹ دکھائے بغیر تدفین کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ لیکن اس واقعہ میں صرف آدھار کارڈ دکھا کر مکان میں بیمار ہونے کا دعوی کرتے ہوئے قبرستان کی رسید حاصل کر لینے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اگر اس طرح کسی کو بھی تدفین کی اجازت دے دی گئی، تو پھر قتل کے بعد لاش کو چھپانا انتہائی آسان ہو جائے گا۔ لہذا اس جانب میونسپل کارپوریشن کا توجہ دینا لازمی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.