گزشتہ شب چند شرپسندوں نے مدرسہ میں داخل ہوئے اور وہاں موجود علمائے کرام کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور ان سے جئے شری رام کا نعرہ لگانے کے لیے کہا۔
اس معاملے میں پولیس شرپسندوں کے گروپ کے ایک شخص کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے جبکہ بقیہ دو شرپسندوں کی گرفتاری جلد ہی عمل میں آنا متوقع ہے۔
مقامی پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر شری کانت اوگھڑے نے بتایا کہ پولیس نےاس معاملے میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا ہے نیز معاملہ کی سنگین نوعیت کو دیکھتے ہوئے گرفتار ملزم کی شناخت نہیں ظاہر کی جا رہی ہے کیونکہ دو ملزمین کی گرفتاری ابھی ہونا باقی ہے۔
انسپکٹر اوگھڑے نے مزید کہا کہ مدرسہ کی حفاظت کے لیے پولیس کا ایک گشتی دستہ وقتا ً فوقتاً جا کر یہاں حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نالاسوپارہ کے سنتوش بھون میں واقع دارالعلوم محمدیہ میں شرپسندوں کے ایک گروپ نے دھاوا بول دیا تھا اور تین عالم دین کی بے دردی سے پٹائی کر کے انہیں لہولہان کر دیا تھا۔
دارالعلوم محمدیہ کے مہتمم مولانا وزیر نے بتایا کہ تشدد کا یہ سلسلہ رات میں ساڑھے تین بجے سے صبح میں آٹھ بجے تک جاری رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی طرح سے چند اساتذہ کرام بھاگنے میں کامیاب ہوئے اور انہوں نے آ کر مہتمم کے کمرے میں پناہ لے کر جان بچائی۔
پولیس نے تین ملزمین کے خلاف معاملہ درج کیا ہے جن میں سورج مشرا، لمبو مراٹھے اور ٹچولے کا نام شامل ہے۔