اورنگ آباد:اورنگ آباد کو مہاراشٹر کی سیاحتی راجدھانی کہا جاتا ہے۔ اس شہر کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ اس شہر کو باون دروازوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے، لیکن موجودہ دور میں اس شہر کی تاریخی عمارتیں، فصیلوں اور دروازوں کو لوگ اپنی مفاد کے لیے توڑ رہے ہے، اور بچی کچی عمارتوں اور تاریخی آثار کو میونسپل کارپوریشن ڈیولپمنٹ کے نام پر توڑ دیتی ہے۔
لیکن نئی نسل کو پرانے اورنگ آباد شہر سے واقف کروانے کے لیے کچھ نوجوان کوشش کر رہے ہیں، اور وہ پرانی تصاویر کے ذریعے نئی نسل کو اورنگ آباد شہر کی قدیم عمارتوں سے واقف کروانے میں کچھ حد تک کامیاب بھی ہو رہے ہیں، اسی ضمن میں اورنگ آباد ایجوکیشن ایکسپو میں کچھ نوجوان اورنگ آباد کی تاریخی عمارت، دروازے اور قدیم وقت کی مشہور شخصیتوں کی تصاویر کو عام لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اورنگ اباد شہر کے شہریان قدیم شہر کی تصاویر دیکھ کر خوشی کا اظہار بھی کر رہے ہیں، اور اپنے اہل و عیال کو قدیم شہر کی تصاویر بھی بتا رہے ہیں۔ اورنگ آباد شہر کی ایک تعلیمی ادارے میں معلم کی خدمت انجام دینے والے شیخ رؤف کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ اورنگ اباد ایجوکیشن ایکسپو میں آئے تھے،
اس دوران انہوں نے بتایا ہے کہ شہر کی پرانی تصاویر دیکھ کر بہت خوشی ہوئی اور شہر کی پرانی کچھ یادیں بھی تازہ ہوئی ہے، اورنگ آباد شہر کو بسانے والے ملک امبر نے شہر میں پانی کی نہروں کا جال بھی بچھایا تھا، جس کی وجہ سے پورے شہر میں پانی فراہم ہوتا تھا، اس اردو ایجوکیشن ایکسپو میں آنے کا مقصد ہمارے عظیم رہنماؤں شاعر و ادیبوں اور اردو سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے بارے میں اور شہر کے بارے میں معلومات فراہم ہو، اسی لیے بچوں کو بھی اس طرح کے ایکسپو میں لانے کی بہت ضرورت ہے۔ ساتھ ہی شیخ رؤف کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں اورنگ آباد جو ہمارا شہر کہلاتا ہے، ہم اس کی عمارتوں کو دھیان نہیں دے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ تاریخ عمارت آج خستہ حال ہو رہی ہے اور اس کی ذمہ داری ہم پر ہی عائد ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بی ایم سی اسکولوں میں پربھو شری رام کے نام سے مضمون مقابلے پر سماجوادی پارٹی کا اعتراض
اورنگ آباد شہر میں رہنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ تاریخی شہر میں ابھی بھی کئی ساری پرانی عمارتیں ہیں، لیکن ان کی حفاظت کے لیے شہری ان کو ہی اگے انا ہوگا اورنگ اباد مسافر نے ارٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے بلیک اینڈ وائٹ فوٹو کو کلر کرنے کی بھی کوشش کی، کچھ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اورنگ اباد مسافر کی جانب سے جو اورنگ اباد شہر کی تاریخی عمارتوں کی تصاویر اور اسے عام لوگوں میں پیش کرنے کا طریقہ ہے