ممبئی: ماہ مقدس رمضان المبارک میں سیاسی پارٹیوں کی جانب سے افطار پارٹیوں کا بڑے زور شور سے انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں سیاسی اور غیر سیاسی شخصیتوں کی شمولیت بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔ عوام بھی سیاسی افطار پارٹیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
لیکن کئی علماء اس طرح کی افطار پارٹیوں کی کھلے عام مخالفت کرتے ہیں۔ علما افطار پارٹی کے حوالے سے کہتے ہیں کہ سیاسی رہنما اپنے مفاد کے لئے ہر برس افطار پارٹی کا اہتمام کرتے ہیں تاکہ ووٹروں کو آسانی سے اپنی جانب مائل کر سکیں۔ لیکِن جب مسلمانوں کے مسائل سامنے آتے ہیں تو یہی افطار پارٹی والے رہنما اپنا دامن جھاڑ لیتے ہیں۔ political iftar parties Organizing during Ramadan
مزید پڑھیں:
مفتی منظور کہتے ہیں کہ عوام کو قریب لانے کے لئے مذہب کی پشت پناہی بہت ہی آسان ہوتی ہے اور اس کے لئے افطار سے بہتر کوئی اور موقع نہیں ہوتا۔ مفتی منظور کہتے ہیں کہ اکثر افطار پارٹیوں میں افطار کے نام پر کئی غیر شرعی کام کئے جاتے ہیں۔ اس لئے روزداروں کی ایسی افطار پارٹیوں میں شامل ہونے سے گریز کرنا چاہئے۔ روزہ اسلام کا اہم رکن ہے اس لئے اس کی پاکیزگی کا بھی خاص خیال ہونا چاہئے۔