اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں نیشنلسٹ کانگرس پارٹی کی جانب سے این سی پی بھون میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں اجیت پوار اور پارٹی کے نو ارکان اسمبلی کی مہاراشٹر حکومت میں شمولیت اختیار کرنے پر تنقید کی۔
انہوں نے کہاکہ ریاست مہاراشٹر میں سیاسی اتھل پتھل کرنے کے مقصد سے ریاستی سیاسی جماعتوں کو کمزور بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔اس میں چند لوگوں کو وقتی پر کامیابی ملی ہے لیکن یہ مستقل نہیں ہے۔
ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اورنگ آباد شہر صدر خواجہ شرف الدین نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے جان بوجھ کر اس طرح این سی پی کے لیڈر ان سے بغاوت کروائی ہے لیکن آنے والے وقت میں انتخابات ہونے ہیں ۔ عوام شرد پوار کے ساتھ ہے 2024 انتخابات میں عوام اپنی طاقت کا استعمال کر کے موجودہ حکومت کو ان کی جگہ دکھا دیں گی۔
انہوں نے کہاکہ شہر صدر خواجہ شرف الدین کا کہنا ہے کہ جینت پاٹل نے انہیں فون کیا تھا اور بتایا کے آنے والی پانچ جولائی کو ممبئی میں این سی پی کے لیڈران کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی ہے جس میں تمام اضلاح کے این سی پی لیڈران کو بلایا گیا ہے۔
اورنگ اباد ضلع این سی پی کے سابق صدر سدھاکر سونو نے کا کہنا ہے شہر کے ایم ایل سی و لیڈران نے ریاستی حکومت میں شمولیت اختیار کی ہے ان لوگوں کا اورنگ آباد شہر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر کچھ ہے بھی تو شہر میں ان کے پانچ سے اٹھ ہزار ووٹ ہے۔ جن لوگوں کو جانا تھا وہ لوگ چلے گئے ہیں۔ انہوں نے اب حلف بھی لے لیا ہے اور جو اب این سی پی میں لیڈران وہ کارکنان بچے ہے وہ شرد پوار کے ساتھ ہے اور این سی پی پارٹی شرد پوار کے ساتھ رہیں گی۔
این سی پی کے نائب صدر الیاس کرمانی نے کہا ہے کہ جو لیڈران کو شرد پوار نے چھوٹے سے بڑا کیا ہے آج وہی لوگ شرد پوار کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں فرقہ پرست طاقتون نے مجبور کیا لیکن عوام آنے والے انتخابات میں انہیں اپنی جگہ دکھا دیں گی۔این سی پی میں کئی سارے اقلیتی لیڈران ہیں اور وہ اب بڑھ چڑھ کر این سی پی اور شرد پوار کے ہاتھ کو مضبوط کرنے میں کوشش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:NCP Crisis بھتیجے کی چاچا سے پارٹی چھیننے کی کوشش، شرد پوار نے پرفل اور سنیل کو پارٹی سے نکالا
الیاس کرمانی کا کہنا ہے کہ ملک کے وزیراعظم کہتے ہیں کہ این سی پی کے لیڈران نے 70 ہزار کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا ہے لیکن لیکن کچھ ہی دنوں میں یہ لوگ این ڈی اے میں شامل ہو جاتے ہیں۔ الیاس کرمانی کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ این سی پی چھوڑ کر چلے گئے تو ایسا نہیں ہے کہ این سی پی ختم ہو گئی۔مجلس اتحاد المسلمین این سی پی کے لیڈر ان کی شمولیت کے بعد جشن تو منائیں گی کیونکہ وہ بی جے پی کی بی ٹیم ہے