ETV Bharat / state

ممبرا میں 'سی اے اے' کے خلاف کل ہند احتجا جی مشا عرہ - جے این یو طلبا یو نین کے سابق صدر  کنہیا کما ر

ریاست مہاراشڑا کے دارالحکومت ممبی سے متصل مسلم اکثریتی علاقہ ممبرا میں بطوراحتجاج مشاعرہ کا انعقاد ہوا، جس میں عوام کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔

ممبرا میں 'سی اے اے' کے خلاف کل ہند احتجا جی مشا عرہ
ممبرا میں 'سی اے اے' کے خلاف کل ہند احتجا جی مشا عرہ
author img

By

Published : Jan 28, 2020, 12:58 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 6:40 AM IST

اس مشاعرہ سےخطاب کرتے ہوے مقامی رکن اسمبلی اور کا بینی وزیر جتیندر اہواڑ نے کہا کہ 'دستور ہند بابا صاحب بھیم راو امبیڈ کر کی دین ہے کہ آج ہم اور آپ بھارت میں آزادی کی فضا میں سانس لے رہے ہیں ورنہ انگریز وں کے بعد آر ایس ایس اس ملک کے عوام کو غلام بنا دیتے'۔

واضح رہے کہ ان دنوں ملک کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیمی قانون کےخلاف احتجاج اور مختلف طرح کے پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں اسی طرز پر ممبرا میں بھی احتجا کے طور پر اس مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا


ہر سال کی طرح اس سال بھی منعقد مشاعرے میں شعرا نے مرکزی حکو مت کے خلاف ہی اپنے اشعا ر پیش کیے ۔

مشاعرہ کا آغاز مولانا اظہر صدیقی کے قرآن کی تلا وت سے ہوا اس کے بعد شکیل احمد خان نے حمد اور اسعد اعظمی نعت پیش کیے۔

مشاعرہ سے خطاب کر تے ہوے جے این یو طلبا یو نین کے سابق صدر کنہیا کما ر نے کہا 'یہ ملک کسی کی جا گیر نہیں ہے اور جھوٹ پر مبنی حکومت زیا دہ دنوں تک نہیں چلتی ہے'۔

انہو ں نے مزید کہا کہ 'جس طرح دستور کے سا تھ کھلواڑ کرنے کی کو شش کی جا رہی ہے اور ملک کو لوٹنے والوں کی حما یت کی جا رہی ہے یہ تمام چیزیں دیکھ کر اگر خا مو شی اختیا ر کی گئی تو خا مو ش رہنے والے لوگ بھی اسی صف میں شمار کیے جا ئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جمہو ریت میں ضروری ہے کہ سرکار کی غلط پا لیسیوں کے خلاف آواز اٹھا ئی جا ئے، ایوان میں چل رہے من مانہ سر گرمیوں کے خلاف سڑکوں پر اترا جا ئے اور عوام کے حقوق کی حصولیابی کے لیے جدو جہد کی جائے'۔

جے این یو طلبا یو نین کے سابق صدر کنہیا کما ر'جو کچھ بھیونڈی میں کہا تھا آج پھر سے اسے دہرا ئیں گے 'کہ ہندوں کو نہیں معلوم کہ ان کے اباو اجداد کس شمشان میں نذر آتش کیے گئے ہیں، مگر مسلمان اس سے واقف ہیں کہ ان کے آبا واجداد کا مدگن کہا ہے، انہوں نے کہا کہ 'اگر با با صاحب امبیڈکر نہ ہوتے تو آج بھی چھو ٹی ذات اور اقلیتوں پر اس ملک میں عرصہ حیات تنگ کر دیا جا تا، اور اب اس ملک کے جمہوری دستور کو توڑنے اور اس ملک کو غلام بنانے نیز ذات مذہب کی بنیا د پر تقسیم کرنے سا زش کی جا رہی ہے'۔

مشاعرہ کی صدارت کر تے ہوئے سید علی اشرف نے کہا کہ 'شہر میں چند ایا م سے اس احتجا جی مشا عرہ کو لے کر چہ می گو ئیاں چل رہی تھیں، انھوں نے کہا کہ 'یہ مشاعرہ احتجا جی ہے اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہے اس مشاعرے میں جتنے بھی شعرا نے شرکت کی ہے سب نے 'سی اے اے' کے خلاف ہی اپنے اشعار پیش کیے۔

اس مشاعرےکے آرگنائیزر شمیم خان نے مہما ن، پولس اور انتظا میہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا 'اس قانون کے خلا ف ہماری لڑائی جا ری رہے گی۔
اس مشا عرہ میں شعرا اور شا عرہ جیسے ہنگامہ اعظمی،مہک کیرانوی، اسعد اعظمی، اکھلیش دویدی، جو ہر کانپوری، عروشہ عرشی، انجم رہبر، سنیل جو گی، صبا بلرام پوری، نزہت انجم، سمن دوبے، وجئے تیواری، ہاشم فیروزآبادی، جو ہر کانپو ری کے علاوہ سی پی آی کے رہنما کنہیا کما ر نے شر کت کی۔

ممبرا میں 'سی اے اے' کے خلاف کل ہند احتجا جی مشا عرہ

اس مشاعرہ سےخطاب کرتے ہوے مقامی رکن اسمبلی اور کا بینی وزیر جتیندر اہواڑ نے کہا کہ 'دستور ہند بابا صاحب بھیم راو امبیڈ کر کی دین ہے کہ آج ہم اور آپ بھارت میں آزادی کی فضا میں سانس لے رہے ہیں ورنہ انگریز وں کے بعد آر ایس ایس اس ملک کے عوام کو غلام بنا دیتے'۔

واضح رہے کہ ان دنوں ملک کے مختلف حصوں میں شہریت ترمیمی قانون کےخلاف احتجاج اور مختلف طرح کے پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں اسی طرز پر ممبرا میں بھی احتجا کے طور پر اس مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا


ہر سال کی طرح اس سال بھی منعقد مشاعرے میں شعرا نے مرکزی حکو مت کے خلاف ہی اپنے اشعا ر پیش کیے ۔

مشاعرہ کا آغاز مولانا اظہر صدیقی کے قرآن کی تلا وت سے ہوا اس کے بعد شکیل احمد خان نے حمد اور اسعد اعظمی نعت پیش کیے۔

مشاعرہ سے خطاب کر تے ہوے جے این یو طلبا یو نین کے سابق صدر کنہیا کما ر نے کہا 'یہ ملک کسی کی جا گیر نہیں ہے اور جھوٹ پر مبنی حکومت زیا دہ دنوں تک نہیں چلتی ہے'۔

انہو ں نے مزید کہا کہ 'جس طرح دستور کے سا تھ کھلواڑ کرنے کی کو شش کی جا رہی ہے اور ملک کو لوٹنے والوں کی حما یت کی جا رہی ہے یہ تمام چیزیں دیکھ کر اگر خا مو شی اختیا ر کی گئی تو خا مو ش رہنے والے لوگ بھی اسی صف میں شمار کیے جا ئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جمہو ریت میں ضروری ہے کہ سرکار کی غلط پا لیسیوں کے خلاف آواز اٹھا ئی جا ئے، ایوان میں چل رہے من مانہ سر گرمیوں کے خلاف سڑکوں پر اترا جا ئے اور عوام کے حقوق کی حصولیابی کے لیے جدو جہد کی جائے'۔

جے این یو طلبا یو نین کے سابق صدر کنہیا کما ر'جو کچھ بھیونڈی میں کہا تھا آج پھر سے اسے دہرا ئیں گے 'کہ ہندوں کو نہیں معلوم کہ ان کے اباو اجداد کس شمشان میں نذر آتش کیے گئے ہیں، مگر مسلمان اس سے واقف ہیں کہ ان کے آبا واجداد کا مدگن کہا ہے، انہوں نے کہا کہ 'اگر با با صاحب امبیڈکر نہ ہوتے تو آج بھی چھو ٹی ذات اور اقلیتوں پر اس ملک میں عرصہ حیات تنگ کر دیا جا تا، اور اب اس ملک کے جمہوری دستور کو توڑنے اور اس ملک کو غلام بنانے نیز ذات مذہب کی بنیا د پر تقسیم کرنے سا زش کی جا رہی ہے'۔

مشاعرہ کی صدارت کر تے ہوئے سید علی اشرف نے کہا کہ 'شہر میں چند ایا م سے اس احتجا جی مشا عرہ کو لے کر چہ می گو ئیاں چل رہی تھیں، انھوں نے کہا کہ 'یہ مشاعرہ احتجا جی ہے اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہے اس مشاعرے میں جتنے بھی شعرا نے شرکت کی ہے سب نے 'سی اے اے' کے خلاف ہی اپنے اشعار پیش کیے۔

اس مشاعرےکے آرگنائیزر شمیم خان نے مہما ن، پولس اور انتظا میہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا 'اس قانون کے خلا ف ہماری لڑائی جا ری رہے گی۔
اس مشا عرہ میں شعرا اور شا عرہ جیسے ہنگامہ اعظمی،مہک کیرانوی، اسعد اعظمی، اکھلیش دویدی، جو ہر کانپوری، عروشہ عرشی، انجم رہبر، سنیل جو گی، صبا بلرام پوری، نزہت انجم، سمن دوبے، وجئے تیواری، ہاشم فیروزآبادی، جو ہر کانپو ری کے علاوہ سی پی آی کے رہنما کنہیا کما ر نے شر کت کی۔

Intro:ممبرا میں کل ہند احتجاجی مشاعرہ Body:مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل مسلم اکثریتی شہر ممبرا میں کل ہند احتجاجی مشاعرے کا انعقاد

اس مشاعرے میں مقامی رکن اسمبلی اور کابینی وزیر جتیندر اہواڑ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کے سنویدھان کی دین ہے کہ آج ہم اور آپ اس طرح سے آزاد بھارت میں آزادی کی سانس لے رہے ہیں ورنہ انگریزوں کے بعد سنگھی اس ملک کی عوام کو غلام بنادیتے ۔Conclusion:ان دنوں ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانونی کو لیکر ہر محفل ہر پروگرام ہر جلسے میں احتجاج کیا جارہا ہے اسی طرح سے ممبرا میں بھی ہر سال ہونے والے یکجہتی مشاعرہ کو بھی امسال شہریت ترمیم اور این آر سی کے خلاف ’ احتجاجی مشاعرہ‘ کا نام دے دیاگیا اور صرف نام ہی نہیں بلکہ جتنے بھی شعراءپہنچے تقریباً سبھی ایکٹ اور مرکزی سرکار کے خلاف ہی اشعار پیش کئے اسکے علاوہ کنہیا کمار، میران احمدان طلبہ اورکابینی وزیر جتیند راوہاڈ نے بھی شہریت ترمیم کے خلاف سخت بیان دیا ۔ مشاعرہ کا آغاز مولانا اظہر صدیقی کے ذریعہ تلاوت قرآن کریم سے ہوا اسکے بعد شکیل احمد خان نے حمد باری تعالی اور اسعداعظمی نے نعت رسول پیش کئے اور پھر شعرائے کرام جن میں ہنگامہ اعظمی ،مہک کیرانوی،اسعد اعظمی،اکھیلش دویدی،جوہر کانپوری،عروشہ عرشی،انجم رہبر، سنیل جوگی، صباءبلرامپوری،نزہت انجم،سمن دوبے،وجئے تیواری،ہاشم فیروزآبادی،جوہر کانپوری ودیگر نے اپنے کلام پیش کئے ۔ اس دوران جے این یو طلبہ کے لیڈر کنہیا کمار نے شرکت کی اور عوام سے مخاطب ہوکر کہا کہ یہ دیش کسی کی جاگیر نہیں ہے اور جھوٹ پر مبنی سرکار زیادہ دنوں تک نہیںسکتی کنہیا نے کہا جس طرح سے سنویدھان کے ساتھ کھلواڑ، اقلیتوں کو ہراساں کرنے کا کام ، عوام کو گمراہ کرنے ، تاناشاہی کے خلاف بولنے والوں کو خاموش کرنے اور ملک کو لوٹنے والوں کی حمایت کرنے کا کام جاری ہے اور یہ سب کچھ دیکھنے کے بعد بھی ہم خاموش رہے تو ہم بھی انکی صف میں گنے جائیں گے ۔ جمہوریت میں لازم ہے کہ سرکار کی غلط پالیسیوں پر آواز اٹھائی جائے ،سنسد کی من مانی کے خلاف سڑک پر اترا جائے اورعوام کو اس کا حق ملنے تک لڑا جائے ۔ اس دوران کابینی وزیر جتیندر اوہاڈ نے کہا میں نے جو کچھ بھیونڈی میں کہا تھا وہی آج پھر دوہراونگا کہ ہندوں کونہیں معلوم کہ انکے باپ دادا کس شمسان بھومی جلائے گئے لیکن مسلمانوں کے پاس انکے دادا اور بزرگ کہاں مدفن ہیں اسکی نشانی ہوتی ہے انھوں نے کہا امبیڈکر نہ ہوتے تو اس ملک میں آج بھی چھوٹی ذات اور اقلیتوں پر اس ملک میں عرصہ حیات تنگ رہتا لیکن بابا صاحب نے ایسا قانون دیا جس نے سب کو مساوی حقوق دیئے ہیں ۔ اور اب انکے اس جمہوری دستور کو توڑنے کی اور ایک بار پھر اس ملک کو غلام بنانے اور ذات و مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کا کام چل رہا ہے جو اس ملک کی سمجھدار عوام کبھی قبول نہیں کریں گے ۔ اس دوران مشاعرہ کے صدر سید علی اشرف نے مشاعرہ کو لیکر کچھ دنوں سے شہر میں چل رہی چمہ گوئیاں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشاعرہ احتجاجی مشاعرہ تھا اور شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف تھا جتنے بھی شعراءیہاں آئے انھوں نے سی اے اے کو لیکر احتجاج کرنے والوں کی حوصلہ افزائی میں اور سی اے اے کے خلاف ہی اشعار پڑھے اس لئے ا سمیں کسی قسم کی کوئی بات پھیلانے کا کام نہیں کرناچاہئے ۔ جب کہ مشاعرہ کے آرگنائزر شمیم خان نے مہمانان ، پولیس اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سی اے اے کو لیکر ہماری اس لڑائی میں مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم بھی شامل ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس اسٹیج پر آج غیر مسلم شعراءو شاعرات اور اسکالرس بھی شامل ہوئے ہیں اور اس احتجاجی مشاعرہ کو کامیاب بنایا ہے ۔ اس طرح اس مشاعرہ میں مر و خواتین دونوں کا ہی سیلاب تھا جس میں کچھ لوگوں نے اپنی پیشانی پر سی اے اے کے خلاف سیاہ پٹی باندھ رکھی تھی تو کچھ لوگوں نے ہاتھوں میں ’ شاہین باغ تجھے سلام‘ کے بینر اٹھا رکھے تھے ۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 6:40 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.