ممبئی کا مدنپورہ مسلم اکثریتی علاقوں میں سے ایک ہے۔ یہ علاقہ ترقیاتی کاموں سے کوسوں دور ہے۔ بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے یہاں زمینی سطح پر ان کی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہی کوششوں میں سے ایک کوشش ہے تعلیمی مراکز کو کیسے بہتر بنایا جائے۔
ممبئی پبلک اسکول کی یہ عمارت پتھر والی اسکول کے نام سے جانی جاتی ہے جسے ساڑھے تین کروڑ خرچ کر کے اس کا رنگ روپ بدل دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:دہشت گردی کے الزامات سے بری شاکر خلجی نے جمعیت علماء کا شکریہ ادا کیا
موجودہ رکن اسمبلی رئیس شیخ نے حکومتی اسکیم کو عوام تک پہنچانے کے لئے سب سے پہلے طبی اور تعلیمی مراکز کو مظبوط مستحکم بنانے کی کوشش کی۔
اسکول کی پرنسپل انصاری شکیرہ کہتی ہیں کہ اب اسکول کو بہت بہتر بنا دیا گیا ہے اس لئے علاقے کی عوام سے گزارش کی جاتی ہے کہ اب وہ اپنے بچوں کو اس اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھیجیں۔ انصاری شکیرہ کہتی ہیں کہ حکومت نے کروڑوں روپئے خرچ کر کے اس خستہ حال اسکول کی مرمت کی ہے اب یہاں تعلیم کا معیار بھی بہتر ہوگا۔