مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 105 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ اس کی اتحادی جماعت شیوسینا نے 56 سیٹیوں پر قبضہ کیا ہے اور اب شیوسینا نے اقتدار میں نصف فیصدی حصہ داری کا مطالبہ کر کے بی جے پی کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
حکومت سازی پر اب تک کسی بھی قسم کا فیصلہ نہیں ہوا ہے، حالاںکہ یہ بات یقینی ہے کہ ریاست میں بی جے پی شیوسینا کی ہی حکومت بنے گی لیکن شیوسینا نے مطالبہ کر دیا ہے کہ اسمبلی میں ڈھائی برس بی جے پی کا اور ڈھائی برس شیوسینا کا وزیراعلی ہو۔
اسی دوران ادھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ ماتو شری کے باہر ایک بڑا بینر آویزاں کیا گیا ہے جس میں آدتیہ ٹھاکرے کے نام کے ساتھ وزیراعلی بھی لکھا ہوا ہے جس سے سیاسی حلقوں میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔
مہاراشٹر میں سیاسی منظر نامہ انتہائی دلچسپ موڑ پر ہے اور اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ کہنا مشکل ہے، اب یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ بی جے پی شیوسینا کی بات مان لیتی ہے یا پھر کوئی دوسرا راستہ اختیار کرتی ہے۔