کیا آپ کو معلوم ہے کہ ہوٹل میں کھانے کو پرکشش بنانے کےلیے ان میں رنگ ملایا جاتا ہے، حالانکہ محکمہ ایف ڈے اے کی جانب سے اس پر پابندی عائد کی گئی ہے، لیکن ان کی اس ہدایت پر ہوٹل مالکان عمل نہیں کرتے ہوئے کھانے میں بجھجھک رنگ ملایا جاتا ہے ۔رنگ ملانے کے پیچھے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ کھانا ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ دیکھنے میں بھی پرکشش ہو۔
وہیں ممبئی کے ایک مسلم ہوٹل کاروباری نے کھانے میں رنگ نہ ملانے کا عزم لیتے ہوئے ہوٹل کا کاروبار کر رہے ہیں۔انہوں نے رنگ کا متبادل تلاش کرتے ہوئے کچھ ایسی اشیاء کا استعمال کر رہے ہیں، جو نہ نقصاندہ ہوگئی بلکہ ذائقہ میں بھی اضافہ کریگی۔
ممبئی کا گلوریا ہوٹل کافی قدیم ہے۔ ہوٹل کے مالک عبّاس بھائی کہتے ہیں کہ ہم کھانے میں رنگ کا استعمال نہیں کرتے اسکے بدلے ہم کشمیری مرچ کو کھانے میں ملاتے ہیں، جس سے نہ صرف کھانے کا ٹیسٹ بہتر ہوتا ہے بلکہ کھانا دیکھنے میں بھی بہتر لگتا ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ ہلدی اور پالک کا استعمال بھی کھانے میں رنگ کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور بازار میں ان کھانوں کا مطالبہ رنگ کی آمیزش والے کھانوں کے مقابلے زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ محکمہ ایف ڈے اے کھانے میں رنگ ملانے والوں کو اس لئے تاکید کرتی ہے کہ رنگ کی آمیزش والے کھانے انسانی صحت کے لئے بیحد مضر ہوتے ہیں اور اگر روزانہ رنگ کی آمیزش والے کھانا کوئی بھی شخص کھائے گا تو کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ اسی لئے محکمہ ایف ڈے اے اس حوالے سے گاہے بگاہے کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود زیادہ تر ہوٹل اپنے کھانوں کو پرکشش انداز میں پیش کرنے کے لئے کھانوں میں رنگ ملاتے ہیں جو کہیں نہ کہیں عوام کی صحت ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں۔