اورنگ آباد: اورنگ آباد کے کراڑ پورا علاقے میں تشدد کے بعد سی سی ٹی وی مدد سے کئی سارے ملزمین کی گرفتاری ہوئی ہے اور کئی سارے ملزمین فرار ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ انہیں جلد ہی گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ کراڑ پورہ تشدد میں پولیس کی گاڑیوں کا نقصان ہوا ہے اس کی بھی بھرپائی کے لیے پولیس پنچنامہ کر رہی ہے اور ملزمین سے نقصان کی بھرپائی کی جائے گی۔ ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں رام نومی کی آدھی رات کو تشدد برپا ہوا تھا جس میں پتھراؤ کیا گیا تھا اور کئی ساری پولیس کی گاڑیاں بھی جلا دی گئی تھی۔ اورنگ آباد پولیس کمشنر ڈاکٹر نکھل گپتا نے بتایا ہے کہ اس تشدد معاملے میں اب تک 63 لوگوں کی گرفتاری ہوئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس تشدد میں اٹھارہ سال کی کم عمر کے دس بچے بھی شامل ہیں۔ اس طرح اب تک تہتر افراد کو پولیس نے اپنی گرفت میں لیا ہے اور ابھی بھی کئی سارے نوجوان پولیس کے ریڈار پر ہیں جنہوں نے پتھر بازی اور آگ زنی کی تھی۔ ان کا سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل لوکیشن بھی اسی علاقے کا بتایا جا رہا ہے لیکن یہ نوجوان شہر سے فرار ہیں۔ آنے والے وقت میں انہیں بھی گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
اورنگ آباد پولیس کمشنر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر افواہ پھیلائی گئی تھی جس کے بعد کئی سارے نوجوان ایک جگہ اکٹھا ہوئے تھے۔ جِس کے بعد کچھ کہا سنی ہوئی تھی اور بعد میں پتھر بازی اور آگ زنی کی گئی لیکن پولس اس معاملے کی تحقیقات میں لگی ہے کہ اس تشدد کی شروعات کیسے ہوئی اور اس کے پیچھے کون لوگ شامل ہیں۔ اس تشدد میں جو سرکاری گاڑیوں کا نقصان ہوا ہے اس کا پنچنامہ کرکے ساری رپورٹ اورنگ آباد ضلع کلکٹر کو بھیجی جائیں گی۔ اس تشدد میں جو بھی سرکاری نقصان ہوا ہے ممبئی پولیس ایکٹ کے ذریعے ضلع کلکٹر کی اجازت کے بعد تشدد کرنے والے جو گرفتار افراد ہیں اُن سے وصول کیا جائے گا۔