جمعیت اہل حدیث کے معروف عالم اور صدر ممبئی یونٹ رابطہ ابنائے قدیم سنابل نئی دہلی نے وفات کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ موصوف پابند صوم و صلوة، دین پسند اور نیک طبعیت انسان تھے، آپ کافی خلیق و ملنسار اور متواضع و خاکسار تھے، کافی علما نواز اور مہمان نواز تھے، پورے رمضان ملک بھر سے آنے والے سفراء و محصلین کے لیے سحر و افطار اور رہائش کا بہترین بندوبست کرواتے تھے۔
شہر کے مضافات دہیسر بوریولی میں لب روڈ شاہراہ پر ایک مسجد کی تعمیر کرائی اور دینی کاموں اور مساجد و مدارس کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے، آپ کا آبائی وطن مرغہواں (اٹوا، سدھارتھ نگر) تھا۔
مولانا عاطف سنابلی نے موصوف کی وفات کی اطلاع دیتے ہوئے برادران اسلام سے موصوف کے حق میں دعائے مغفرت کی پُرخلوص اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کریم حبیب اللہ خان کی خدمات جلیلہ اور دینی و جماعتی کاوشوں کو ان کے لیے رفع درجات کا سبب اور بخشش ونجات کا سامان بنائے، ان کی تمام چھوٹی بڑی خطاؤں اور لغزشوں کودرگذر فرمائے، جنت الفردوس کا مکین بنائے، آپ کے لواحقین و متعلقین کو صبرجمیل کی توفیق دے۔
اسی طرح مولانا عاطف سنابلی نے ان کے صاحبزادگان انعام اللہ خان، حسن خان اور حفیظ اللہ خان سے اظہار تعزیت بھی کیا اور انہیں صبر ورضاکی تلقین فرمائی۔