ETV Bharat / state

انجینئرنگ امتحانات میں فون دیکھ کر نقل کرنے کا معاملہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 19, 2023, 2:13 PM IST

Mobile Phone Use In Exam Hall ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی سے منسلک بیڑ پرلی کے ناگناتھ پاہلگے انجینئرنگ کالج میں امتحان ہال میں پرچہ لکھتے وقت موبائل فون سامنے رکھ کر لکھنے کا چونکا نے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔

انجینئرنگ امتحانات میں فون دیکھ کر نقل کرنے کا معاملہ سامنے آیا
انجینئرنگ امتحانات میں فون دیکھ کر نقل کرنے کا معاملہ سامنے آیا
انجینئرنگ امتحانات میں فون دیکھ کر نقل کرنے کا معاملہ سامنے آیا

اورنگ آباد:ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈ کر مراٹھواڑہ یونیورسٹی سے منسلک بیڑ ضلع کے پرلی میں واقع ناگناتھ پاہلگے کالج آف انجینئرنگ میں موبائل فون کے ساتھ براہ راست نقل کرنے کا انکشاف منظر عام پر آیا ہے۔ یونیورسٹی کے امتحانی ڈائریکٹر نے ویڈیو میں نقل دکھانے کے بعد عجلت میں مرکز کے سربراہ کو تبدیل کر دیا، امتحان دینے والے امیدواروں کے موبائل فون ضبط کر لیے، جیسے ہی وائس چانسلر کو یہ بات سمجھ میں آئی تو اُنھوں نے امتحان کے لیے بیٹھک ٹیم مقرر کرنے کا حکم دیا۔

مرکز کے سر براہ سمیت یونیورسٹی کی جنرل اسمبلی کے اراکین نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا۔ یونیورسٹی انجینئر نگ کے امتحانات 12 دسمبر سے شروع ہوئے ہیں۔ انجینئرنگ کے امتحان کے لیے پروفیسر ناگناتھ پاہلگےکالج آف انجینئرنگ، پارلی میں دشرتھ روڈے 13 دسمبر کو امتحان سینٹر ہیڈ کے طور پر مقرر کئےگئے۔اور روڈ 14 دسمبر کی صبح پروفیسر ناگناتھ پاہلگے کالج آف انجینئرنگ گئےتھے۔ جہاں انہوں نے اپنا جوائننگ لیٹر دیا۔

تاہم جب خط پر پرنسپل اور سینٹر ہیڈ کے دستخط ہونا تھے لیکن پرنسپل نے خط پر دستخط کرنے میں تاخیر کی۔امتحان سینٹر پر اس وقت امتحان شروع ہو چکا تھا۔ جب پروفیسر روڈ نے امتحانی ہال کا دورہ کیا تو طلبہ براہ راست انو بجیلیٹرس کے سامنے جوابی پرچہ دیکھ کر لکھ رہے تھے اور کچھ طلبہ اپنے موبائل فون میں دیکھ کر جوابی پرچہ لکھ رہے تھے اس پر روڑے نے اپنے موبائل میں ویڈیو اور فوٹو بنوا لیا۔ پھر امتحان دینے والے طلبہ و طالبات کے موبائل ضبط کر لیے گئے اور یہ تمام موبائل ایک جگہ پر رکھے گئے تھے۔ پھر پروفیسر نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو سارا معاملہ اور ویڈیو بھیج دیا۔

بھیجے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ روڈے کو امتحان دینے والوں نے دھمکیاں دی تھیں۔ اس کے ساتھ اس نے ویڈیوز بھی بھیجی ہیں۔ اس کے بعد کالجوں کے پرنسپلز اور سربراہان نے پروفیسر روڈے بھی پہلے کالج میں جے سی ایس تھے۔ اس لیے ڈائریکٹر کو برطرفی کا خط بھیجا گیا۔ اس کے تحت ڈائریکٹر امتحانات نے پروفیسر کو حکم جاری کیا۔ روڈے کو خود عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ یہ بات سمجھ میں آتے ہی یونیورسٹی کی جنرل اسمبلی کے رکن پرنسپل ڈاکٹر شنکر امبھور، پروفیسر اما کانت راٹھوڈ ، پروفیسر شیخ ظہور اور پروفیسر ہری داس عرف ہندو بند و سوم ونشی نے وائس چانسلر سے ملاقات کی اور واقعہ کی مکمل تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:بدعنوان میونسپل کمشنر کا تبادلہ، 500 کروڑ روپے کا حکومتی ٹینڈر رد

پرنسپل کی جانب سے وائس چانسلر کی اجازت کے بغیر جے سی ایس کے حوالے سے خط بھیجنے کے بعد، ان کے حکم کے مطابق، پروفیسر آرڈر ڈائریکٹر ڈاکٹر روڈے کو جے سی ایس کے عہدے سے فارغ کیا جا رہا ہے۔ بھارتی گاولی کی تصویر کشی سینیٹ کے اراکین نے صحافیوں کو بتایا کہ اراکین اسمبلی کی موجودگی میں وائس چانسلر نے اور امتحانات کے ڈائریکٹر کو اس بارے پھٹکارلگائی۔

انجینئرنگ امتحانات میں فون دیکھ کر نقل کرنے کا معاملہ سامنے آیا

اورنگ آباد:ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈ کر مراٹھواڑہ یونیورسٹی سے منسلک بیڑ ضلع کے پرلی میں واقع ناگناتھ پاہلگے کالج آف انجینئرنگ میں موبائل فون کے ساتھ براہ راست نقل کرنے کا انکشاف منظر عام پر آیا ہے۔ یونیورسٹی کے امتحانی ڈائریکٹر نے ویڈیو میں نقل دکھانے کے بعد عجلت میں مرکز کے سربراہ کو تبدیل کر دیا، امتحان دینے والے امیدواروں کے موبائل فون ضبط کر لیے، جیسے ہی وائس چانسلر کو یہ بات سمجھ میں آئی تو اُنھوں نے امتحان کے لیے بیٹھک ٹیم مقرر کرنے کا حکم دیا۔

مرکز کے سر براہ سمیت یونیورسٹی کی جنرل اسمبلی کے اراکین نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا۔ یونیورسٹی انجینئر نگ کے امتحانات 12 دسمبر سے شروع ہوئے ہیں۔ انجینئرنگ کے امتحان کے لیے پروفیسر ناگناتھ پاہلگےکالج آف انجینئرنگ، پارلی میں دشرتھ روڈے 13 دسمبر کو امتحان سینٹر ہیڈ کے طور پر مقرر کئےگئے۔اور روڈ 14 دسمبر کی صبح پروفیسر ناگناتھ پاہلگے کالج آف انجینئرنگ گئےتھے۔ جہاں انہوں نے اپنا جوائننگ لیٹر دیا۔

تاہم جب خط پر پرنسپل اور سینٹر ہیڈ کے دستخط ہونا تھے لیکن پرنسپل نے خط پر دستخط کرنے میں تاخیر کی۔امتحان سینٹر پر اس وقت امتحان شروع ہو چکا تھا۔ جب پروفیسر روڈ نے امتحانی ہال کا دورہ کیا تو طلبہ براہ راست انو بجیلیٹرس کے سامنے جوابی پرچہ دیکھ کر لکھ رہے تھے اور کچھ طلبہ اپنے موبائل فون میں دیکھ کر جوابی پرچہ لکھ رہے تھے اس پر روڑے نے اپنے موبائل میں ویڈیو اور فوٹو بنوا لیا۔ پھر امتحان دینے والے طلبہ و طالبات کے موبائل ضبط کر لیے گئے اور یہ تمام موبائل ایک جگہ پر رکھے گئے تھے۔ پھر پروفیسر نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو سارا معاملہ اور ویڈیو بھیج دیا۔

بھیجے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ روڈے کو امتحان دینے والوں نے دھمکیاں دی تھیں۔ اس کے ساتھ اس نے ویڈیوز بھی بھیجی ہیں۔ اس کے بعد کالجوں کے پرنسپلز اور سربراہان نے پروفیسر روڈے بھی پہلے کالج میں جے سی ایس تھے۔ اس لیے ڈائریکٹر کو برطرفی کا خط بھیجا گیا۔ اس کے تحت ڈائریکٹر امتحانات نے پروفیسر کو حکم جاری کیا۔ روڈے کو خود عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ یہ بات سمجھ میں آتے ہی یونیورسٹی کی جنرل اسمبلی کے رکن پرنسپل ڈاکٹر شنکر امبھور، پروفیسر اما کانت راٹھوڈ ، پروفیسر شیخ ظہور اور پروفیسر ہری داس عرف ہندو بند و سوم ونشی نے وائس چانسلر سے ملاقات کی اور واقعہ کی مکمل تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:بدعنوان میونسپل کمشنر کا تبادلہ، 500 کروڑ روپے کا حکومتی ٹینڈر رد

پرنسپل کی جانب سے وائس چانسلر کی اجازت کے بغیر جے سی ایس کے حوالے سے خط بھیجنے کے بعد، ان کے حکم کے مطابق، پروفیسر آرڈر ڈائریکٹر ڈاکٹر روڈے کو جے سی ایس کے عہدے سے فارغ کیا جا رہا ہے۔ بھارتی گاولی کی تصویر کشی سینیٹ کے اراکین نے صحافیوں کو بتایا کہ اراکین اسمبلی کی موجودگی میں وائس چانسلر نے اور امتحانات کے ڈائریکٹر کو اس بارے پھٹکارلگائی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.